پروگرام '' آن دی فرنٹ'' میں انہوں نے وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل کو خوب لتاڑتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ تو صداقت اور امانت کی سیٹ پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ آپ لوگ چاہتے ہیں کہ ایک اینکر بھی آپ کے حساب سے شو کرے۔ آپ میرے کہے ہوئے الفاظ بھی مانیٹر کرکے لے آئے، پی ٹی آئی ایک فاشسٹ رجیم ہے۔
کامران شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت ہر چیز کو مانیٹر اور کنٹرول کر رہی ہے۔ کسی صحافی نے کیا ٹویٹ کی، اس کا کیا اینگل تھا، یہ چیز آپ نہیں اسے عوام طے کریں گے۔
انہوں نے پروگرام میں شریک شہباز گل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پہلے اس چیز کا جواب دیں کہ کیا آپ پی ٹی وی نیوز پر بیٹھ کر سچ بولتے ہیں؟ پی ٹی وی پر مبینہ طور پر چوبیس گھنٹے یکطرفہ رپورٹنگ ہوتی ہے، اپوزیشن کا نام نہیں ہوتا اس میں، آپ کا اس بارے میں کیا خیال ہے؟
میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا PTI حکومت اتنی فاشسٹ ہوگی کہ آپ ہمارے لہجوں پر رپورٹ بنا لائے ہیں۔ آپ لا رہے ہیں بل اس میں لکھ دیں کہ ایسا لہجہ ہوگا تو دس کوڑوں کی سزا ہوگی۔ اب ہم اپنے لہجے بھی آپ کی مرضی کے مطابق کریں؟@FrontlineKamran شہباز گل پر برس پڑےpic.twitter.com/NVyd008I70
— NayaDaur Urdu (@nayadaurpk_urdu) September 30, 2021
ان کا کہنا تھا کہ آپ اگر صحافت کی اتنی ہی قدر کرتے ہیں تو کیوں آج تک پی ٹی وی کو انفارمیشن کے تسلط سے آزاد نہیں کیا، یہ وعدہ عمران خان نے خود کیا تھا لیکن ہم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ وزیراعظم نے جھوٹ بولا۔
انہوں نے کہا کہ خود مجھے انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ ہم پی ٹی وی برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی طرز پر بنائیں گے۔ وہ ادارہ جس کیلئے اربوں روپیہ عوام کی جیب سے جا رہا ہے اس پر پروپگینڈہ کیا جاتا ہے، اس کو حکومت نے اپنا بھونپو بنا دیا ہے۔
کامران شاہد نے کہا کہ آپ لوگ چاہتے ہیں کہ ہم لوگ اپنا لہجہ ٹھیک کر لیں، اپنی رپورٹنگ کو حکومت کی خواہش کے مطابق کر لیں، آپ کو بل لانا چاہتے ہیں لے آئیں جس میں کہہ دیں کہ فلاں اینکر اس لہجے میں بات کرے گا تو اسے 10 کوڑوں کی سزا ہوگی
ان کا کہنا تھا کہ آپ جواب دیں کہ آپ نے شہباز شریف کے اوپر کیس کیا تھا یا نہیں کیا تھا؟ منی لانڈرنگ کے ثبوت مہیا کئے تھے یا نہیں؟ لیکن آپ لوگ ان باتوں کا جواب نہیں دے رہے۔