وزیراعظم کے نئے مشیر برائے داخلہ واحتساب بریگیڈیئر (ر) مصدق عباسی نے کہا ہے کہ میں نے خدا کو جوابدہ ہونا ہے، اس لئے ’احتساب سب کا‘ کے اصول پر عمل کریں گے۔
انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں اپنی نئی ذمہ داریاں ایمانداری، شفافیت، قانون اور اللہ پر پختہ ایمان کے ساتھ ادا کرتے ہوئے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کروں گا۔
خیال رہے کہ مصدق عباسی نے مشیر داخلہ واحتساب کا کا چارج سنبھال لیا ہے۔ وہ نیب میں احتساب کا وسیع تجربہ رکھنے والی اہم شخصیت کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
مصدق عباسی نے گورنمنٹ کالج مظفرآباد سے انٹرمیڈیٹ کرنے کے بعد 1974ء میں پاک فوج میں بحیثیت کمیشنڈ افسر شمولیت اختیار کی۔ انہوں نے کرنل کے عہدے تک آرمی ایوی ایشن میں بطور پائلٹ 24 سکوارڈن کی کمانڈ کی۔ بعد ازاں انہوں نے سندھ رینجرز میں خدمات سرانجام دیں اور وہیں سے بریگیڈیئر رینک میں ریٹائر ہوگئے۔
ریٹائرمنٹ کے بعد سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں قومی احتساب بیورو میں بحیثیت ڈائریکٹر ریسرچ تعینات ہوئے۔ بعد ازاں انہیں پشاور میں ڈائریکٹر جنرل نیب خیبر پختونخوا تعینات کردیا گیا۔
2011ء میں ان کا تبادلہ پشاور سے اسلام آباد کر دیا گیا۔ وہیں سے نیب میں 12 برس خدمات سرانجام دینے کے بعد ریٹائرہو کر ملک کی جامعات میں بدعنوانی کے موضوعات پر لیکچر دینے کے ساتھ مختلف اخبارات کے لیے آرٹیکلز لکھنے لگے۔
اسلام آباد ہیڈ کوارٹر میں تعیناتی کے دوران انہوں نے رینٹل پاور کیس جبکہ پشاور تعیناتی کے دوران لیگی رہنما امیر مقام کی زائد اثاثہ جات میں نیب طلبی کے علاوہ خیبر پختونخوا پولیس اسلحہ سکینڈل کیس کی نگرانی کی۔