پاکستان میں نیم مارشل لاء لگ چکا ہے: عمران خان

پاکستان میں نیم مارشل لاء لگ چکا ہے: عمران خان
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں نیم مارشل لاء لگ چکا ہے۔ فوجی عدالتوں میں شہریوں کے خلاف مقدمات چلیں گے تو مطلب جمہوریت تو ختم ہوگئی۔ یہ منصوبہ بندی سے پی ٹی آئی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کے 23 ہزار کارکنوں کی فہرست بنائی۔ 10ہزار گرفتار ہوچکے ہیں۔ کئی کارکنوں کے خلاف تو ایف آئی آر بھی نہیں۔ نامعلوم کی فہرست میں ڈالا گیا ہے۔ وکیلوں کو گرفتار کارکنوں سے ملنے تک نہیں دیا جا رہا۔ آئین اورقانون ہمیں پرامن احتجاج کی اجازت دیتا ہے۔ہم پہلے روز سے توڑپھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کی مذمت کرتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ یہ مکمل فاشزم ہے۔ ملک میں قانون نام کی کوئی چیز نہیں۔ ججوں کے فیصلوں پر عمل نہیں ہو رہا۔ وہ ضمانت دیتے ہیں تو حکومت پھر پکڑ لیتی ہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 14 مئی کے حکم کے باوجود انتخابات نہیں ہوئے۔ ملک طاقت کے زور پر چل رہا ہے۔یہ منصوبہ بندی سے پی ٹی آئی کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مقصد پی ٹی آئی کو ختم کر کے نواز شریف کو بحال کروانا ہے۔

رہنماؤں کے پارٹی چھوڑنے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا ووٹ بینک ہے۔ جب ووٹ بینک اتنا ہو تو لوگوں کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑتا۔ پی ٹی آئی کو الیکٹ ایبلز کی ضرورت نہیں۔ ووٹ بینک تو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا گرا ہے۔ جب بھی الیکشن ہوں گے پی ٹی آئی جیتے گی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے تو 300 سے زائد پارٹی اراکین کو ٹکٹ دئیے ہیں، باقی تو چھپے ہوئے ہیں۔ مذاکرات تو چلتے رہے ہیں لیکن دوسری جانب سے کوئی ریسپانس نہیں ہے۔ مذاکرات وہ چاہتے ہیں جو کوئی حل چاہتے ہیں۔ حل الیکشن ہیں اور وہ یہ نہیں چاہتے۔ اس سے بھاگ رہے ہیں۔ سب پی ٹی آئی سے ڈرے ہوئے ہیں۔

ملک کی معاشی صورتحال سے متعلق عمران خان نے کہا کہ ملک ڈیفالٹ ہو رہا ہے اور تاریخ کی سب سے زیادہ مہنگائی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ہمسایہ ملک کے ساتھ تعلقات اچھے رکھنے چاہئیں۔ افغانستان کی خواتین خود اپنے حقوق لے لیں گی۔ ہمیں ان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ ہمیں اپنے فیصلے قومی مفاد میں کرنے چاہئیں۔

علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو  کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ الیکشن کےعلاوہ اس وقت کوئی چارہ نہیں ہے۔ اگر کوئی یہ چاہ رہا ہے کہ ایمرجنسی لگ جائے اور انتخابات نہ ہوں تو یہ ان کی خواہش ضرور ہوسکتی ہے لیکن ہم آئین پر چل رہے ہیں۔ اگر ایسا ہوا تو یہ ملک کی تباہی ہوگی۔