دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے چند تجاویز

دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے چند تجاویز
دہشت گردی نے نہ صرف ہميں اندرونی طور پر بہت نقصان پہنچايا ہے بلکہ بيرونی دنيا ميں ہماری ساکھ کو بھی بری طرح متاثر کيا ہے۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی نے بيرونی سرمايہ کاری کی راہ ميں رکاوٹيں کھڑی کر رکھی ہيں۔ معاشی ترقی کے پہيے کو رواں رکھنے کے لئے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا خاتمہ اشد ضروری ہے۔

ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لازوال قربانياں قابل ستائش ہیں اور ان کی جتنی بھی تعريف کی جائے کم ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے ان محسنوں کی قربانیوں اور لہو کو رائیگاں نہ جانے ديا جائے۔ دہشتگردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے چند تجاويز درج ذیل ہيں:

  • تمام سرحدوں کی نگرانی مذيد سخت کر کے بيرونی عناصر کی مکمل روک تھام کی جائے۔

  • خفيہ اداروں کو مزيد فعال کیا جائے اور ان کی استعداد ميں اضافے کے لئے ہر ممکنہ وسائل فراہم کیے جائیں۔

  • دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جاری آپريشن مکمل خاتمے تک جاری رہے۔

  • قوم اور سياسی قيادت اپنے تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور مدد کریں۔

  • اسلحہ صرف مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ہی ہو اور ان کے علاوہ کسی کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت نہ ہو۔

  • عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری حکومت ہر حال میں پوری کرے اور نجی طور پر اسلحے کی ضرورت ہی پیش نہیں آنی چاہیے۔

  • فوجی عدالتوں کی طرز پر فوری فيصلے کر کے ان سفاکوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔

  • محلے اور گاؤں کی سطح پر ایماندار اور بےداغ افراد کی کميٹياں بنا کر ان کو اپنے علاقے کی سيکيورٹی کی ذمہ دارياں تفويض کی جائیں۔ يہ کميٹياں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر عوام کے تحفظ کو يقينی بنائيں۔


ياد رکھيے، ہم سب کو یک جان اور یک زبان ہو کر اپنے پيارے وطن کو سب کے لئے محفوظ بنانا ہوگا ورنہ کوئی ایک بھی محفوظ نہیں رہے گا۔

مصنف پیشے سے انجینئر ہیں اور ساتھ ایم بی اے بھی کر رکھا ہے- لکھنے سے جنون کی حد تگ شغف ہے اور عرصہ دراز سے مختلف جرائد اور ویب سائٹس میں لکھ رہے ہیں