ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی لازوال قربانياں قابل ستائش ہیں اور ان کی جتنی بھی تعريف کی جائے کم ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے ان محسنوں کی قربانیوں اور لہو کو رائیگاں نہ جانے ديا جائے۔ دہشتگردی و انتہا پسندی سے نمٹنے کے لئے چند تجاويز درج ذیل ہيں:
- تمام سرحدوں کی نگرانی مذيد سخت کر کے بيرونی عناصر کی مکمل روک تھام کی جائے۔
- خفيہ اداروں کو مزيد فعال کیا جائے اور ان کی استعداد ميں اضافے کے لئے ہر ممکنہ وسائل فراہم کیے جائیں۔
- دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خلاف جاری آپريشن مکمل خاتمے تک جاری رہے۔
- قوم اور سياسی قيادت اپنے تمام اختلافات بالائے طاق رکھ کر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھرپور مدد کریں۔
- اسلحہ صرف مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس ہی ہو اور ان کے علاوہ کسی کو بھی اسلحہ رکھنے کی اجازت نہ ہو۔
- عوام کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری حکومت ہر حال میں پوری کرے اور نجی طور پر اسلحے کی ضرورت ہی پیش نہیں آنی چاہیے۔
- فوجی عدالتوں کی طرز پر فوری فيصلے کر کے ان سفاکوں کو نشان عبرت بنایا جائے۔
- محلے اور گاؤں کی سطح پر ایماندار اور بےداغ افراد کی کميٹياں بنا کر ان کو اپنے علاقے کی سيکيورٹی کی ذمہ دارياں تفويض کی جائیں۔ يہ کميٹياں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر عوام کے تحفظ کو يقينی بنائيں۔
ياد رکھيے، ہم سب کو یک جان اور یک زبان ہو کر اپنے پيارے وطن کو سب کے لئے محفوظ بنانا ہوگا ورنہ کوئی ایک بھی محفوظ نہیں رہے گا۔