بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی آغا اقرار ہارون کی کتاب لانچ ہو گئی

بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی آغا اقرار ہارون کی کتاب لانچ ہو گئی
بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی اور مصنف آغا اقرار ہارون کی کتاب 'سپر کلاس قوموں پر کیسے حکمرانی کرتی ہے؟ پاکستان سے ایک کیس اسٹڈی' کا جمعہ کو افتتاح کیا گیا۔

"سپر کلاس قوموں پر کیسے حکمرانی کرتی ہے؟ —پاکستان سے ایک کیس اسٹڈی” آزادی کے بعد سے اب تک پاکستان کو درپیش سیاسی اور سماجی انجینئرنگ سے متعلق ہے۔تاریخ کا علم نہ ہونا، اور سپر کلاس پر اندھا اعتماد ہمارے معاشرے میں عام لوگوں کی دو بڑی کمزوریاں ہیں جبکہ عوام  محکومی یا شکار بننے کی صورت میں اس کی بھاری قیمت ادا کرتے ہیں۔ افسوس کے ساتھ، سپر کلاس پر بھروسہ اور ہیرو ز کی پوجا طویل عرصے سے جنوبی ایشیائی لوگوں کے ڈی این اے کا حصہ رہا ہے۔

کتاب کے مصنف نے امریکی اسکالر ڈیوڈ روتھ کوف کی مشہور کتاب ’’سپر کلاس: دی گلوبل پاور ایلیٹ اینڈ دی ورلڈ دی آر میکنگ‘‘ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سپر کلاس ہماری حکومتوں، ہماری سب سے بڑی کارپوریشنز، بین الاقوامی مالیات کے پاور ہاؤسز، میڈیا اوردنیا کی سب سے خطرناک مجرمانہ تنظیموں کو چلاتی ہیں۔ پاکستان کی سپر کلاس ڈیوڈ روتھ کوف کے بیان کردہ عالمی سپر کلاس سے مختلف نہیں ہے۔ فرق یہ ہے کہ پاکستانی سپر کلاس کا تسلسل بہت زیادہ ہے کیونکہ یہ باہمی شادیوں کے ذریعے مداخلت کرتا ہےاور آپس میں گھل مل جاتا ہے۔

کتاب کے مصنف آغا اقرار ہارون ایک بین الاقوامی ایوارڈ یافتہ صحافی ہیں جو 1988 سے صحافتی خدمات انجام دے رہے ہیں اور قومی اور بین الاقوامی میڈیا میں تجزیہ کار اور ماہر سیاسیات کے طور پر نظر آتے ہیں۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور (GCU) سے ماسٹرز آف فلاسفی اور ماسٹرز آف ہسٹری میں ڈگریاں حاصل کیں۔