پیپلز پارٹی اپوزیشن سے سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مشاورت کرے گی: بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی اپوزیشن سے سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مشاورت کرے گی: بلاول بھٹو
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کے کردار کو جمہوری نظام کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب بھی جمہوریت خطرہ میں آئی اس کے دفاع کیلئے پاکستان پیپلزپارٹی نے ہمیشہ صف اول میں رہ کر اپنا کردار ادا کیا۔ پیپلز پارٹی اپوزیشن سے سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر مشاورت کرے گی۔

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم عوام کو اس تکلیف میں نہیں دیکھ سکتے، پاکستان پیپلز پارٹی وفاقی حکومت کے ہر مؤقف کو ہر سطح پر بے نقاب کرتی رہے گی۔ وزیرعظم عمران خان کی بچگانہ سوچ سےعالمی سطح پر پاکستان کو سبکی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسامہ بن لادن کو شہید کہنے والے عمران خان بتائیں کہ ضرب عضب، سوات آپریشن اور آرمی پبلک سکول حملے پر آپ کا مؤقف کیا ہے؟ ہمارے وزیراعظم کی سوچ آمرانہ ہے۔

بلاول نے کہا کہ حکومت نے شروع دن سے کرونا سے نمٹنے کیلئے اقدام نہیں اٹھایا، حکومت ہر میدان میں مسائل پیدا کر رہی ہے۔ بجٹ میں عوام کیلئے تکلیف ہے، امیروں کیلئے ریلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم صاحب بہت بہادر ہیں کیونکہ وہ اسمبلی میں ہماری غیر موجودگی میں تقریر کرتے ہیں۔ وزیراعظم صاحب ہمت ہے تو میرے سامنے تقریر کریں۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹی وی پر بھی عمران خان سے بات کرنے کیلئے تیار ہوں۔ عمران خان صرف پی ٹی آئی ٹویٹر اور فیس بک کے وزیراعظم ہیں۔ ہمیں پاکستان کیلئے وزیراعظم کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو تاریخی چیلنجز کا سامنا ہے۔ کرونا کو زبردستی پھیلایا گیا۔ ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے بھی کوئی حکمت عملی نہیں۔ بجٹ میں صحت اور تعلیم کو ترجیح نہیں دی گئی۔

بلاول نے کہا کہ عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جنہوں نے مودی کیلئے الیکشن مہم چلائی۔ عمران خان نے کہا تھا اگر مودی جیت گیا تو ہمارے لیے اچھا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کرونا کیسز کم ہو رہے ہیں، یہ سراسر غلط ہے۔ پاکستان میں شرح اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔  فرنٹ لائن پر لڑنے والوں کیلئے رسک الاؤنس ہونا چاہیے۔ وفاقی حکومت نے بجٹ میں تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ تاریخ میں اتنے این آر او نہیں دیے گئے جتنےعمران خان نے دیے۔ عمران خان نے سب سے پہلے این آر او اپنی بہن علیمہ خان کو دیا۔ علیمہ خان کی کرپشن کا آج تک جواب نہیں دیا گیا۔ عمران خان مشرف کے 2002 کے این آر او  کے بینفشری رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے نظریے سےعوام کو نقصان ہوگا۔ 1973 کے آئین پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ کٹھ پتلی حکومت کو مسلسل ٹف ٹائم دیتے رہیں گے۔ لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوں گے تو پھر صرف احتجاج کا راستہ بچتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ اس کٹھ پتلی کو وزیراعظم ہاؤس سے کھینچ کر باہر پھینکنا ہوگا۔ پی آئی اے، سٹیل ملز سمیت دیگراداروں کو بیچا جا رہا ہے۔ وزیر ہوا بازی نے بغیر ثبوت پائلٹس پر الزام لگایا۔ وزیر ہوا بازی کی اپنی ڈگری جعلی ہے۔ ان لوگوں کو پتہ نہیں پائلٹس کو ہر 6 ماہ بعد ٹیسٹ دینا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے۔ حکومت نے پی آئی اے کو تاریخی نقصان پہنچایا۔ پوری دنیا میں پاکستانی پائلٹس کو بہترین مانا جاتا ہے۔ جب تک عمران خان وزیراعظم ہیں، ہمیں معاشی نقصان ہوگا۔

پریس کانفرنس کے شروع میں انہوں نے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج حملے کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔ پولیس کے بہادر جوانوں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج کا تحفظ کیا۔ سندھ حکومت نے شہدا کیلئے معاوضے کا اعلان بھی کیا ہے۔ عمرکوٹ کے رفیق سومرو نے 2 دہشتگردوں کو مارا۔ جامشور کے خلیل سومرو نے ایک دہشتگرد کو ہلاک کیا۔