وزیراعظم کا بلاول بھٹو زرداری کو ”صاحبہ“ کہنا خواتین کی توہین، ایوان میں آ کر معافی مانگیں، پیپلز پارٹی کا مطالبہ

پاکستان پیپلز پارٹی نے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو ”صاحبہ“ کہنے پر وزیراعظم عمران خان سے ایوان میں آکر معافی مانگنے کا مطالبہ کر دیا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رُکن اسمبلی نفیسہ شاہ نے وزیراعظم کے اس بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وانا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو ”بلاول صاحبہ“ کہہ کر پکارا تھا جس پر ان پر مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

نفیسہ شاہ نے ایوان زیریں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا، بہت افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ خواتین کو پارلیمان میں اپنی آواز بلند کرنے کے لیے بڑی جدوجہد کرنا پڑتی ہے۔

انہوں نے وزیراعظم کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، وزیراعظم عمران خان نے وانا میں پگڑی پہن کر جو الفاظ استعمال کیے، ہم خواتین اس کی پرزور مذمت کرتی ہیں۔

پیپلز پارٹی کی رہنماء کا کہنا تھا، پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو ”صاحبہ“ کہنا ان کی شخصیت یا جماعت کی نہیں بلکہ اس ملک کی نصف آبادی کی توہین ہے۔

نفیسہ شاہ نے کہا، یہ وضاحت دی گئی کہ ”زبان پھسل گئی“، یہ کیسی زبان پھسل گئی؟ انہوں نے وزیراعظم سے ایوان میں آکر خواتین سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا، اگر ایسا نہ ہوا تو پورے ملک میں ”گو عمران گو“ کے نعرے کی گونج سنائی دے گی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بلاول بھٹو زرداری کے ترجمان مصطفیٰ نواز کھوکھر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے معیار کا خطاب شیخ رشید کی سطح تک گر گیا ہے لیکن یہ غیر ارادی نہیں بلکہ اس بیان سے دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی سیاست اور نان ایشوز کی بحث کی پالیسی کی غمازی ہوتی ہے جس کا مقصد درحقیقت اپنی خراب کارکردگی پر پردہ ڈالنا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت کی نااہلی اور کوئی سمت نظر نہ آنے کے باعث عمران خان کو اقتدار میں لانے والی طاقتوں کے علاوہ عوام اور وزیراعظم کی ٹیم کے لوگ بھی اپنے فیصلے پر غور کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔