مصطفی نواز کے بعد رضا ربانی بھی سینٹ میں ’باپ‘ سے ووٹ لینے پر پارٹی سے ناراض

مصطفی نواز کے بعد رضا ربانی بھی سینٹ میں ’باپ‘ سے ووٹ لینے پر پارٹی سے ناراض
مصطفیٰ نواز کھوکھر کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و سابق سپیکر سینٹ رضا ربانی نے بھی اپنی جماعت کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی کے لیے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے سینیٹرز سے ووٹ لینے پر تنقید کی ہے۔

سینیٹرمیاں رضاربانی نے دی نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا اگرچہ اپوزیشن لیڈر پاکستان پیپلزپارٹی کا حق تھا لیکن بلوچستان عوامی پارٹی اور دلاور خان گروپ کی مدد نہیں لی جانی چاہئے تھی ، دلاور خان گروپ کی مدد پی پی پی کی نظریاتی اساس کے برعکس ہے۔

انہوں نے اپوزیشن کو مشورہ دیا کہ اپنے اتحاد کو برقرار رکھیں،آئین اور پارلیمنٹ کی بالا دستی صرف اپوزیشن کے اتحاد سےہی ممکن ہے۔

قبل ازیں پیپلز پارٹی کے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے اپنی جماعت کے بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے سینیٹرز سے ووٹ لینے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر بننے کے بعد یہ پیپلز پارٹی کے کسی رہنما کی جانب سے اس نوعیت کا پہلا بیان ہے۔

مصطفیٰ نواز کھوکھر نے ایک بیان میں کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ پارٹی کی جانب سے حکومتی ارکان کے ووٹ حاصل کرنے کے فیصلے سے اپوزیشن کے مقصد اور پارٹی کے نظریاتی مؤقف کو نقصان پہنچا ہے۔