پیرا 66 کے مندرجات سے متاثر افراد کے لیے قانونی راستہ موجود ہے، رضا ربانی

سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے پر  پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے  ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کو سراہنےکی کوشش تاریخ کی ستم ظریقی ہے۔


خصوصی عدالت نے 17 دسمبر کو پرویز مشرف کیخلاف سنگین غداری کا جرم ثابت ہونے پر انہیں سزائے موت سنائی تھی جس کا تفصیلی فیصلہ 19 دسمبر کو جاری کیا گیا۔

تین رکنی پینل کے تفصیلی فیصلے میں جج وقار احمد سیٹھ نے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے مجرم کو گرفتار کر کے سزائے موت دلوانے کے حکم پر عمل درآمد کروائیں، اگر پرویز مشرف انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو اسلام آباد لا کر تین روز تک ڈی چوک پر لٹکایا جائے۔ وقار احمد سیٹھ کے ان ریماکس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ  آئین کی خلاف ورزی کرنے والے کو سراہنےکی کوشش تاریخ کی ستم ظریقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرا 66 کے مندرجات سے متاثر افراد کے لیے قانونی راستہ موجود ہے، متاثرہ شخص اس پیرا کو فیصلے سے حذف کرنے کے لیے  متعلقہ عدالت سے رجوع کرسکتا ہے۔


رضا ربانی کا کہنا تھا کہ عدالتی فیصلے پر آرٹیکل 209 کے تحت درخواست دائر نہیں کی جاسکتی ہیں۔