لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم خان پانچ جولائی کو ریٹائرہو رہے ہیں اور ان کی جگہ نئے چیف جسٹس امیر بھٹی ہوں گے اور وہ چھ جولائی کو چارج سنبھالیں گے ۔
تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو گردش کر رہی ہے جس میں وزیراعظم کے مشیر داخلہ احتساب امور بیرسٹر شہزاد اکبر دکھائی دے رہے ہیں اور وہ لاہور ہائیکورٹ کے نئے چیف جسٹس سے ملاقات کرنے کے بعد واپس جارہے ہیں ۔ میڈیا نمائندگان کو خبر ملی تو وہ شہزاد اکبر سے بات چیت کیلئے چیف جسٹس کے دفتر کے باہر جا پہنچے تاہم جب وزیراعظم کے مشیر باہر آئے تو صحافیوں نے انہیں گھیر لیا ۔
https://twitter.com/AzazSyed/status/1410503769188614148
صحافی نے شہزاد اکبر سے صحافی سے سوال کیا کہ آج کی ملاقات کس سلسلے میں ہوئی جس پر شہزاد اکبر سوالات سے بچتے ہوئے گاڑی تک جانے میں تیزچلتے رہے، گاڑی میں بیٹھنے سے قبل انہوں نے مختصر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ” میں تو صرف ان کو مبارک باد دینے کیلئے آیا تھا “۔
شہزاد اکبر کی نئے چیف جسٹس سے ملاقات پر سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔
شہزاد اکبر کی ملاقات پر سینئر خاتون صحافی اور اینکر پرسن غریدہ فاروقی بھی میدان میں آئیں اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ”حکومتی عہدیدار کی جج سے ملاقات اور جج کی حکومتی عہدیدار سے ملاقات ، دونوں باتیں ہی مکمل قابلِ اعتراض اور قطعی غلط کردار۔ اپنے اپنے منصب اور حلف کی خلاف ورزی۔ لیکن چھوڑئیے، رہنے دیجیے، نیا پاکستان ہے صاحب۔۔۔“
https://twitter.com/GFarooqi/status/1410508980066021377
شمع جونیجو نے لکھا کہ شہزاد اکبر سے ملاقات کرکے لاہور ہائی کورٹ کے نئے چیف جسٹس نے خود کو متنازعہ بنا دیا ہے ہمیں کُچھ نہیں پتہ کہ شہزاد اکبر دھمکی دینے گی، لالچ دی، یا کوئی ویڈیو دکھائی یہ بات اب چیف جسٹس کے فیصلے بتائینگے کہ وہ اس “مُبارکباد” کے بعد کتنے کمپرومائزڈ ہوئے ہیں
https://twitter.com/ShamaJunejo/status/1410535025242738690
سینئر صحافی مرتضیٰ سولنگی نے لکھا کہ شہزاد اکبر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو کس بات کی مبارک باد دینے گئے تھے؟
https://twitter.com/murtazasolangi/status/1410530887792435209
صحافی اسد علی طور نے لکھا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی اوراے آر یو کے چئیرمین، سیاسی مخالفین کے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں کیسز بنوانے میں متحرک، سابق سی سی پہ او لاہور عمر شیخ کی بیک کرنے والے اور ملک ریاض سے ڈیل کرنے والے نے آج چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے ملاقات کی۔
https://twitter.com/AsadAToor/status/1410531072060715010