وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں گزشتہ کئی سالوں سے حامد میر سے رابطے میں نہیں ہوں، میں ان کے پروگرام میں نہیں گیا اور نہ جاؤں گا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’میں نے نجی نیوز چینل جیو پر تجزیہ کار اور اینکر حامد میر کے پروگرام کو بند نہیں کیا‘۔
شیخ رشید نے مزید کہا کہ ’میں گزشتہ کئی برس سے ان کے پروگرام میں شریک نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی رابطہ ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ‘یقینی طور پر ایک پالیسی ہونی چاہیے جس کی بنیاد پر ایسے واقعات میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی ہو‘۔
اسلام آباد میں نامعلوم افراد کی جانب سے صحافی اسد طور کو زد وکوب کرنے کے واقعے سے متعلق شیخ رشید نے کہا ہے کہ ہم بہت جلد کیس میں حقیقت تک پہنچ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نادرا، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور پولیس مل کر تحقیقات کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان کے فنگر پرنٹس کی کل تک شناخت ہوسکتی ہے اور اگر آئند چند روز میں ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکے تو اشتہار شائع کریں گے۔ تاہم شیخ رشید نے کہا کہ اسد طور پر حملے کے ایک ایک ملزم کی شناخت کے قریب ہیں۔
وزیر داخلہ نے واضح کیا کہ ملزمان کو گرفتار کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بعض عناصر اپنے غیر ملکی آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ ایسے واقعات پر ملک کے انتہائی اہم ادارے پر الزامات لگاتے ہیں تو انہیں اندازہ نہیں ہوتا کہ عالمی سطح پر ادارے کی ساکھ کو کتنا نقصان پہنچتا ہے۔