قومی اسمبلی میں جنرل نشستیں 272 سے کم کرکے 266 کر دی گئیں، سندھ کی ایک نشست زیادہ ہوگئی، خیبرپختونخوا کی جنرل نشستیں51 سے کم ہو کر45، پنجاب 141 اور بلوچستان کی 16 نشستیں ہوگئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان نے حلقہ بندیوں کی ابتدائی رپورٹ شائع کر دی ہے۔ ابتدائی حلقہ بندیوں پر متعلقہ حلقے کا ووٹر 30 جون تک اعتراض دائر کرسکتا ہے۔ یکم جولائی سے 30 جولائی تک اعتراضات پر فیصلے کیے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کی رپورٹ کے تحت قومی اسمبلی کی جنرل نشستیں 272 سے کم کرکے 266 کر دی گئی ہیں، قومی اسمبلی میں خیبر پختونخوا کی جنرل نشستیں 51 سے کم ہو کر45 رہ گئی ہیں۔ قومی اسمبلی میں سندھ کی جنرل نشستیں 60 سے بڑھ کر 61 ہوگئی ہیں۔
اسی طرح قومی اسمبلی میں پنجاب کی جنرل نشستیں141 اور بلوچستان کی16 ہیں۔ خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 89 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے۔ اسی طرح وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 6 لاکھ 68 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے، پنجاب میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 80 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے، سندھ میں قومی اسمبلی کاہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 84 ہزار500 ووٹرز پر مشتمل ہے، بلوچستان میں قومی اسمبلی کا ہر حلقہ لگ بھگ 7 لاکھ 71 ہزار ووٹرز پر مشتمل ہے۔'
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پنجاب اسمبلی کی مخصوص نشستوں پر اراکین کے نوٹیفکیشن کا فیصلہ 2 جون تک کرنے کا حکم دیدیا۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے 5 مخصوص نشستوں پر اراکین اسمبلی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت چیف جسٹس امیر بھٹی نے کی تھی۔