سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 فروری کا الیکشن اتنا متنازع الیکشن بن گیا ہے جو ملک کو نقصان پہنچائے گا کیونکہ جب لوگوں کا سسٹم سے اعتماد اٹھ جائے تو نقصان ہی ہوتا ہے۔ الیکشن کا یہ حال ہے کہ جیتنے والے بھی آج ہار گئے ہیں۔ حل صرف یہی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں گے تو ملک آگے بڑھے گا ورنہ نقصان ہوگا۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے نئی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں کیونکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوئی بات نہیں ہو رہی۔ موجودہ انتخابی مہم میں بھی پاکستان کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی گئی۔

سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے موجودہ سیاسی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں ملکی مسائل پر بات نہیں کر رہیں۔ نئی سیاسی جماعت بنا رہے ہیں کیونکہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے کوئی بات نہیں ہو رہی۔ موجودہ انتخابی مہم میں بھی پاکستان کے مسائل پر کوئی بات نہیں کی گئی۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا سیاسی جماعتیں ملکی مسائل پر بات نہیں کر رہیں، ہم سب کو ایک دوسرے کو کرپٹ کہنا چھوڑنا ہوگا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 8 فروری کا الیکشن اتنا متنازع الیکشن بن گیا ہے جو ملک کو نقصان پہنچائے گا کیونکہ جب لوگوں کا سسٹم سے اعتماد اٹھ جائے تو نقصان ہی ہوتا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا الیکشن کا یہ حال ہے کہ جیتنے والے بھی آج ہار گئے ہیں۔ حل صرف یہی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں گے تو ملک آگے بڑھے گا ورنہ نقصان ہوگا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

اس سے قبل سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی  متعدد بار نئی سیاسی جماعت بنانے کے بارے میں عندیہ دے چکے ہیں۔ 25 جنوری کو شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی 3 بڑی سیاسی جماعتیں فیل ہو گئی ہیں۔ ان کے پاس عوام کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ 35 سال سے ن لیگ سے منسلک رہا۔ پارٹی پالیسی سے اختلاف ہے جس پر علیحدہ ہوا ہوں۔نواز شریف میرے قائد تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے الیکشن چھوڑا ہے سیاست نہیں۔ یہ الیکشن بے مقصد ہو چکا ہے۔ الیکشن جتنے غیر متنازعہ ہوں گے اتنا ہی بہتر ہے۔ کسی کی سپورٹ سے ملک نہ پہلے چلا نہ چلے گا۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کے دوران نمائندوں کو طلب کر رہے ہیں۔ ابھی بھی وقت ہے کہ اس الیکشن کو غیر متنازعہ بنائیں۔ پچھلے 5 سال سے نیب کے چکر لگا رہے ہیں۔ نیب کو کہا کہ پنجاب کی کرپشن سے میرا کیا تعلق ہے۔ نیب اور اینٹی کرپشن سیاسی جوڑ توڑ کیلئے استعمال ہورہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے کو ایک سانحہ سمجھتا ہوں۔ 9 مئی کہاں ہے۔آج تو 9 فروری آنے کو ہے۔ ذمہ داروں کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ کے ٹکٹ سے الیکشن میں حصہ لوں گا اور نہ ن لیگ کیخلاف الیکشن لڑوں گا ۔ الیکشن کے ماحول میں دباؤ کا اثر ہو گا۔