امریکی فوج میں ساتھی اہلکاروں کیے ہاتھوں خواتین فوجیوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافہ

امریکی فوج میں ساتھی اہلکاروں کیے ہاتھوں خواتین فوجیوں سے جنسی زیادتی کے کیسز میں اضافہ

امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال فوج میں جنسی جرائم کی وارداتوں میں قدرے اضافہ دیکھنے میں آیا۔غیر ملکی خبر رساں ادرے کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی سالانہ رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2019 میں فوج میں جنسی جرائم کی وارداتوں میں مجموعی طور پر 3 فیصد اضافہ دیکھا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جنسی جرائم کی وارداتوں میں سب سے زیادہ اضافہ امریکی فضائیہ میں ہوا ہے جو کہ 9 فیصد ہے۔


دوسری جانب امریکی بحریہ میں 5 فیصد جب کہ بری فوج میں 2 فیصد جنسی جرائم کی وارداتوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جنسی جرائم کی 73 فیصد وارداتوں کے واقعات میں سینئر ساتھی یا افسران ملوث ہیں۔


اس سے قبل امریکی فوج میں جنسی جرائم کی روک تھام کے حوالے سے مہم چلانے والے ادارے  نے 2018  میں اپنی سالانہ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ امریکی فوج میں کام کرنے والی ہر 5 میں سے 2 خواتین کو جنسی حملے، ریپ یا پھر نا پسندیدہ جنسی گفتگو کا سامنا رہا ہے۔ اسی ادارے کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ ایک سال کی نسبت خواتین کے خلاف جنسی جرائم کی شرح 50 فیصد بڑھی ہے جس میں امریکی فوج کے  سینئر حکام ملوث ہوتے ہیں۔