عید کے آتے اور عید کی چھٹیاں ختم ہوتے ملک میں ٹرانسپورٹ کا بحران آجاتا ہے۔
ان دنوں میں بڑے شہروں سے چھوٹے شہروں کو جانے والوں کی ٹرانسپورٹ کا مسئلہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ ہاسٹل کے طلبہ خاص طور پر فیملیز کیلئے بھی سیٹ نہیں ہے۔ کرائے اتنے بڑھ گئے ہیں کہ پرائیویٹ گاڑی لینا انہتائی مشکل ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کراچی سے راولپنڈی جانے کے لیے مقرر کردہ کرایہ 3900 تک ہے تاہم شہریوں سے 6000 روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں جبکہ جن شہروں کا کرایہ 1500 سے 1800 روپے تک ہے وہاں کے 3000 سے 3200 روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں۔
لاہور میں بھی یہی صورتحال ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ عید سے قبل لاہور سے جانے کیلئے بسوں کا مسئلہ ہوتا ہے اور عید کے بعد واپس آنے کے لئے بھی بے حد مشکلات پیش آتی ہیں۔
شہرویوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو اس مسئلے کو ہنگامی اور مستقل بنیادوں پر حل کرنا چاہئیے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہئیے کہ سبسڈی دیکر سرکاری سطح پر بسوں کے روٹ بنائے۔ علاوہ ازیں ماحولیات کو بچانے اور گرمی کی لہر کو کم کرنے کیلئے پبلک ٹرانسپورٹ کے دائرہ کار کو وسیع کرنا انتہائی ضروری ہے۔