قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے الیکشن ٹریبونل کی جانب سے اپنے حلقہ انتخاب میں دوبارہ الیکشن کرانے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
عدالت عظمیٰ میں قاسم سوری کی جانب سے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کے خلاف اپیل ایڈووکیٹ نعیم بخاری نے دائر کی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن ٹریبونل نے شواہد کا جائزہ نہیں لیا، انتخابی عمل میں بے ضابطگیاں میرے موکل سے منسوب نہیں ہوسکتی۔
قاسم سوری نے اپنی اپیل میں الیکشن ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور درخواست کو فوری سماعت کے لیے مقرر کرنے کی بھی استدعا کی ہے۔
خیال رہے کہ 27 ستمبر کو الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے کامیاب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا۔
قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو نوابزادہ لشکری رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ قاسم سوری نے عام انتخابات 2018 میں بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 265 کوئٹہ 2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ بعد ازاں وہ 15 اگست 2018 کو 183 ووٹز حاصل کر کے قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر منتخب ہوئے تھے۔