Get Alerts

قاسم سوری نے ٹوئٹر پر لفظی جنگ کے بعد دوست محمد مزاری کو بلاک کردیا

قاسم سوری نے ٹوئٹر پر لفظی جنگ کے بعد دوست محمد مزاری کو بلاک کردیا
ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی دوست محمد خان مزاری اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ٹوئٹر پر لفظی جنگ چِھڑ گئی۔

دوست محمد مزاری نے گزشتہ روز ٹوئٹر پر جاری بیان میں قاسم سوری پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’میں نے قاسم سوری بننے سے انکار کردیا ہے۔‘

انہوں نے یہ بھی لکھا تھا کہ ’میں آئین سے غداری کا مرتکب نہیں ہوسکتا، عمران خان مجھ پر چاہے غداری کا لیبل لگادیں۔‘

اس ٹوئٹ پر قاسم سوری بھی خود کو ردعمل دینے سے نہ روک پائے اور لکھا کہ ’آپ قاسم خان سوری بن بھی نہیں سکتے کیونکہ قاسم خان سوری بننے کے لیے خون میں وفا، بہادری، جذبہ، دھرتی ماں سے محبت، غلامی سے نفرت، ذہنی آزادی، زندہ ضمیر چاہیے ہوتاہے۔‘

https://twitter.com/QasimKhanSuri/status/1511928190301659136

قاسم سوری نے یہ بھی لکھا کہ ’آپ نے ووٹ اور ڈپٹی اسپیکر شپ عمران خان کےنام پر لی اور ضمیر فرنگیوں کے غلاموں کو بیچ دیا۔ آپ ضمیر فروش اور غلام ہیں۔‘

اس کے بعد دوست محمد مزاری نے ایک تصویر شئیر کی اور لکھا کہ "شیر شاہ سوری کی فوٹو کے ساتھ کھڑے ہو کر سیلفی لینے سے کوئی سوری نہیں بن جاتا۔ آپ نے پشتون قوم کا سر جھکا دیا, 52 ہزار جعلی ووٹ لے کر اسٹے آرڈر پہ پہلی اور آخری بار اسمبلی دیکھی۔ میں نسل در نسل انہیں اسمبلیوں میں آئین کے ساتھ کھڑے رہنے والے بلوچ خاندان کا بیٹا ہوں۔"

https://twitter.com/Dost_M_Mazari/status/1511958106640629760

قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کو لفظی جنگ کے نتیجے میں بلاک کردیا۔

دوست محمد مزاری نے ٹوئٹر پر قاسم سوری کی ٹائم لائن کا اسکرین شاٹ شیئر کیا جس میں انہیں بلاک دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر شیئر کرتے ہوئے دوست مزاری نے ایموجی کا اضافہ کیا اور ساتھ ’یہ ہے سُوری‘ لکھا۔

https://twitter.com/Dost_M_Mazari/status/1511978254533816324

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر آمنے سامنے آگئے، صوبے میں آئینی بحران مزید سنگین ہو گیا، حکمران جماعت تحریک انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر سرداردوست محمد مزاری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کروائی۔

اسپیکر چوہدری پرویزالٰہی اور سیکریٹری اسمبلی نے ڈپٹی اسپیکر کو بدھ کے روز صوبائی اسمبلی کا اجلاس منعقد کرنے سے روک دیا۔

چوہدری پرویز الٰہی نے وزیر اعلیٰ پنجاب کا امیدوار ہونے کی وجہ سے ڈپٹی اسپیکر کو تفویض کیے گئے اسپیکر پنجاب اسمبلی کے اختیارات واپس لے لیے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔