پاکستان نے افغان سرحد سے باڑ ہٹانے کا طالبان کا مطالبہ مسترد کردیا

پاکستان نے افغان سرحد سے باڑ ہٹانے کا طالبان کا مطالبہ مسترد کردیا
وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد کہتے ہیں کہ افغان طالبان کا پاک افغان سرحد سے باڑ ہٹانے کا بیان دیکھا ہے ، سرحد پر باڑ بڑی مشکل سے اور اپنے جوانوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے لگائی ہے جسے ہٹانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبررساں ادارے کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملا عبدالغنی برادر اور امریکہ کو ایک میز پر بٹھا سکتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہماری طالبان کے ساتھ ذہنی مطابقت ضرور ہے لیکن وہ ہماری بات مانتے ہیں یا نہیں یہ کہنا قبل از وقت ہے ، طالبان نے دنیا کے ساتھ جو وعدے کیے ہیں وہ پورے ہونے چاہئیں ، پاکستان کی کوشش ہے کہ افغانستان میں استحکام کے لیے خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر طالبان کو ان کے وعدے کی تکمیل پر زور دے ، افغانستان سے امریکی انخلاء کے بعد پاکستان کی ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں ، افغانستان میں امن ہی پاکستان میں امن کی ضمانت ہے ، افغانستان کے استحکام سے سارے خطے کی ترقی مل سکتی ہے ، وزیرِ اعظم عمران خان طالبان کو تسلیم کرنے کے حوالے سے فیصلہ دنیا کے ساتھ مل کر کریں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے طالبان کے ساتھ کون رابطہ میں ہے میں نہیں جانتا لیکن ہماری حکومت کے ذمے دار اور حکام بوقت ضرورت طالبان سے رابطے میں رہتے ہیں ، ہمارا بنیادی مسئلہ یہی ہے کہ ٹی ٹی پی اور داعش افغان سرزمین کو ہمارے خلاف استعمال نہ کرے ، ٹی ٹی پی اور داعش دونوں دہشت گرد تنظیموں کے ممکنہ الحاق کے حوالے سے ابھی کوئی ٹھوس ثبوت موجود نہیں لیکن ایسے خدشات اپنی جگہ موجود ہیں ، افغان طالبان نے ٹی ٹی پی کی ضمانت دی ہے لیکن داعش کے بارے میں فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا ، امید ہے کہ افغان طالبان ذمہ داری نبھاتے ہوئے ٹی ٹی پی کو سمجھائیں گے کہ وہ پاکستان میں دہشت گردی نہ کریں، پھر بھی پاک فوج ہر طرح کے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔