اسلام آباد دہشت گردی عدالت میں عمران خان کی عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران انسداد دہشتگردی عدالت کے جج راجہ حسن جواد نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان کو عدالت پیش ہونا پڑے گا اور وہ 12 بجے پیش ہوں۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کے سامنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو عمران خان کو لکھ کر بھیجتی ہے کہ میری جان کو خطرہ ہے، مجھے گیارہ منٹ بعد دھکم پیل کے بعد عدالت میں داخل ہونے کا موقع ملاتھا۔
جج نے ریمارکس دیئے کہ ہم اس ضمانت پر آج ہی دلائل سنے گیں۔ پراسیکیوٹر نے کہا پہلے ملزم کو عدالت پیش کریں پھر ہم بحث کرینگے۔ عدالت نے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرلیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ دھمکی کا بیان بھی پڑھ کر سنائیں۔
عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس فرض شناس افسر نے اس سے پہلے کتنے دہشتگردی کے مقدمہ کیے ہی
ں۔
عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت کو بتایا کہ 12 بجے تک کا وقت دیا جائے میں اپنے موکل کو پیش کردونگا۔ بابر اعوان نے مزید کہا کہ اگر میرے موکل کو کچھ ہوا تو آئی جی اسلام آباد اور ڈی آئی جی آپریشن زمہ دار ہونگے۔
سماعت میں 12 بجے تک کے لیے وقفہ کر دیا گیا