برطانوی صحافی کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ ووٹن میں جمع کیا گیا کچھ پیسہ دوسرے مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا گیا ہو، مگر یقینی طور پر میں نے جن لوگوں سے بات کی ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بالکل اندازہ نہیں تھا کہ ان عطیات کا پیسہ تحریک انصاف کو جائے گا۔ یہی میری سٹوری کا اہم پوائنٹ ہے کہ عارف نقوی کی کمپنی ووٹن کرکٹ لیمیٹڈ میں ان چیرٹی کیلئے منعقد کی گئی تقاریب سے بھی پیسے آ رہے تھے اور دیگر ذرائع سے بھی ان کو رقوم آ رہی تھیں۔ اور اس میں سے پیسے پاکستان تحریک انصاف کو جا رہے.