اگر عمران خان کی حسین حقانی کے بارے میں بات کو سچ مان لیا جائے تو پھر حقانی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اختلاف کیا سب ڈرامہ تھا؟ یہ سب عمران خان کی اپنی سوچ کی اختراع ہے کیونکہ ان کے قول و فعل میں تضاد ہے، کامران یوسف
رابرٹ گرینئیر کی رپورٹ میں حسین حقانی کا ذکر نہیں ہے، بلکہ افتخار درانی نے یہ معاہدہ کیا تھا جو اب بھی ان کی پارٹی کا حصہ ہیں، وہ ان سے کیوں نہیں پوچھتے؟، مرتضی سولنگی
عمران خان سے اصل سوال یہ کیا جانا چاہئیے کہ آڈیو لیکس اصلی ہیں یا نہیں، مگر وہ صرف اپنے من پسند صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہیں۔ میڈیا ہاؤسز کو بائیکاٹ کرنا چاہئیے جب تک عمران خان بلا تفریق تمام صحافیوں کو سوال کرنے کی اجازت نہیں دیتے، اعزاز سید
عمران خان نے ان لوگوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جن کے ان پر احسان تھے، اب وہی لوگ یہ سمجتھے ہیں کہ عمران خان وزیراعظم بننے کے قابل نہیں ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کو اس بات کا احساس ہو گیا ہے کہ عمران خان پاکستان جیسے ملک پہ حکومت کرنے کے اہل نہیں ہیں، کامران یوسف