زمانہ اور قوانین دونوں تبدیل ہوگئے ملک بھر میں بےشمار مسائل کے باوجود عورت اپنی بقاء کی جنگ بخوبی لڑ رہی ہے مگر کوہ سلیمان کی قبائلی علاقوں کی عورت آج بھی جانوروں سے بدتر حالت میں پیدا ہونے کی سزا کاٹ رہی ہے۔ جن میں تمن بزدار، تمن لغاری، تمن کھوسہ،تمن قیصرانی اور دیگر قبائل شامل ہیں ۔ان قبائل کا نام لکھنے کا سبب حال، ماضی اور مستقبل میں پاکستان میں اعلیٰ عہدوں پر تعینات اور ملکی سیاست کے عروج پر چمکنے والے وہ ستارے ہیں جو ہمیشہ اقتدار کے مزے لیتے رہے مگر اپنے قبائل کی عورتوں کو انسان کا درجہ آج بھی نہیں دے پائے۔ اس کی حالیہ بدترین مثال تمن لغاری میں پیش آنے والا یہ واقعہ ہے جہاں عورت محض ایک جنس سمجھی جاتی ہے اور اس پر ڈھائے جانے والے مظالم پرنہ زمین پھٹی نہ آسمان کانپتاہے۔
یقینآ یہ واقعہ رپورٹ ہونے پر میرے علاقہ کے ذاتی تشہیر اور مفاد کیلئے تمام اعلیٰ تعلیم یافتہ قبائلی سردار ایک مرتبہ پھر میری ہی زندگی اجیرن کر دیں گے جس کا مجھے خوف نہیں یقین ہے۔ اور اس کے باوجود میں یہ رپورٹ کر رہی ہوں تاکہ ہمیشہ کی طرح میرے محروم خطے کی عورتوں کو سہارا ملے اور انہیں آس ہو کہ کوئی تو ہے جو ان کی آواز بنتا ہے اور ان کیلئے خطروں سے لڑتا ہے۔
ڈیرہ غازیخان کی تحصیل کوہ سلیمان کے علاقہ مبارکی تمن لغاری میں شادی شدہ 9 بچوں کی بوڑھی ماں راج بی بی کو خاوند میوہ نے شک کی بنیاد پر کالا کالی کا الزام عائد کر کے گھر سے نکال دیا اور کالا ہونے کا الزام لگا کرخیرو نامی شخص کو کالا ٹھہرا کر قتل کرنے کی دھمکی دے کر پنچائتی فیصلہ کے ذریعے صلح کرائی۔ جس میں کالا خیرو نے اپنی جان بچانے کےلیے اپنی کمسن اور معصوم دس سالہ بچی کو بھی ونی کر کے اپنے گناہ کی بھینٹ چڑھا دیا۔
کالی راج بی بی کو خاوند نے بیٹوں سے ملکر اسے فروخت کرنے کیلئے صوبہ بلوچستان لے جانے کی کوشش کی تو راج بی بی کے انکار پر خاوند میوہ نے اپنے دو بیٹوں کوثر اور عبداللہ سے ملکر اسے بالوں سے گھسیٹا اور تشدد کا نشانہ بنایا اس دوران متاثرہ کالی راج بی بی کی بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی بھی ٹوٹ گئی جسے خاوند سمیت بیٹے بھی حصول زر اور جھوٹی غیرت کی تسکین کےلیے زبردستی موٹر سائیکل پر بٹھا کر بلوچستان میں فروخت کیلئے روانہ ہوئے تو متاثرہ خاتون کے شور مچانے پر واپس اپنی بستی لے جا کر اسے رات کو کسی وقت قتل کرنے کا منصوبہ بنایا جس کی اطلاع موصول ہو نے پر کمانڈنٹ بی ایم پی سمیع اللہ فاروق نے بی ایم پی کے متعلقہ تھانہ کو فوری ایکشن کا حکم دیکر خاتون کی جان بچالی اور اسے ملزمان کے قبضہ سے بازیاب کر کے اپنی تحویل میں لے لیا۔
کوہ سلیمان بی ایم پی تھانہ میں موجود راج بی بی نے بتایا کہ اسے خاوند میوہ اور بیٹے عبداللہ سمیت کوثر لالچ میں آکر بلوچستان میں فروخت کرنا چاہتے ہیں انکار پر قتل کرنے کی دھمکیاں دینے کے ساتھ میوہ نے بندوق سیدھی کر لی اور تشدد کا نشانہ بنایا انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت حکام بالا اور بی ایم پی پولیس کو انصاف فراہم کرنے اور ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے ساتھ ہی خدا کے واسطے دیکر اپنی جان بچانے کی اپیل کی اس موقع پر متاثرہ خاتون کے ساتھ انکاایک بیٹا سرفراز بھی موجود تھا جس کا دماغی توازن درست نہ ہے۔
وہ بھی ماں کے ساتھ تھانہ کی تحویل میں ہے۔جبکہ راج بی بی کے مطابق اس سے سفید کاغذوں پر انگوٹھے لگوائے جارہے ہیں انصاف نہیں دیا جارہا نہ عدالت پیش کیا گیا ہے." کالا کالی" کی بھینٹ چڑھنے والی 60 سالہ راج بی بی نے بتایا کہ مجھے اپنے بیٹے عبداللہ اور کوثر سمیت سابق خاوند فروخت کرنے کیلئے بلوچستان لے جانے پر کمر بستہ تھے ساتھ جانے سے انکار پر بندوق تان کر قتل کرنے کی دھمکی دے دی اور بالوں سے پکڑ کر گھسیٹنے کے باعث دائیں ہاتھ کی انگلی ٹوٹ گئی اللہ کے واسطے میری زندگی بچائی جائے میری جان کو خطرہ ہے متعلقہ ایس ایچ اور کئی روز بعد بھی پنچائیت اور بااثر افراد کے زیر اثر ہے اور مقدمہ درج نہیں کر رہا ہے ۔سرکل آفسر حاجی زمان لغاری نے بتایا کہ راج بی بی کو بازیابی بارے کمانڈنٹ کے حکم پر فوری نوٹس لیکر اسے بازیاب کرایا گیا ہے ملزمان کی گرفتاری کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔خاتون کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا۔