چیف الیکشن کمشنر کی زیرصدارت الیکشن کمیشن میں اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے صدارتی ریفرنس پر رائے کے حوالے سے غور کیا گیا۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ آئین و قانون کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہوتے ہیں، الیکشن کمیشن کی آئینی ذمے داری ہے کہ وہ سینیٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹسز کو روکے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کئے گئے ایک اعلامیہ میں واضح کردیا ہے کہ بدھ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہی ہونگے اورسپریم کورٹ کی رائےپرمن وعن عمل کیا جائے گا۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے کے مطابق سینیٹ انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر تین رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کمیٹی چار ہفتے میں اپنی سفارشات مرتب کرے گی۔
اعلامیے کے مطابق کمیشن نے سینیٹ الیکشن کے لیے سپریم کورٹ کی رائے پر مکمل عملدرآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر تین رکنی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں اسپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن، ڈی جی آئی ٹی اور سعید گل شامل ہوں گے، کمیٹی سینیٹ الیکشن میں ٹیکنالوجی کے استعمال پر 4 ہفتے میں اپنی سفارشات مرتب کرے گی جب کہ کمیٹی نادرا، ایف آئی اے، وزارت آئی ٹی اور متعلقہ افراد سے معاونت لے سکتی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ سپریم کورٹ کا کہنا ہےکہ آئین وقانون کے مطابق سینیٹ انتخابات خفیہ رائے شماری سے ہوتے ہیں اور الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ سینیٹ انتخابات میں کرپٹ پریکٹسز کو روکے جب کہ وقت کی کمی کے باعث سینیٹ کے 3مارچ کے انتخابات موجودہ آئین و قانون کے تحت پرانے طریقہ کار کے مطابق ہوں گے۔
واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے سینیٹ الیکشن کے لیے صدارتی ریفرنس پر اپنے رائے دی ہے جس میں الیکشن آئین و قانون کے تحت کرانے کا کہا گیا ہے۔