Get Alerts

پیسے لیکر کالم لکھنے کا الزام، عاصمہ شیرازی نے علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا

پیسے لیکر کالم لکھنے کا الزام، عاصمہ شیرازی نے علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا
پیسے لیکر کالم لکھنے کا الزام لگانے پر سینئر صحافی و اینکر پرسن عاصمہ شیرازی نے علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی ایم این اے علی نواز اعوان کی جانب سے ایک نجی ٹی وی شو کے دوران عاصمہ شیرازی پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ پیسے لیکر حکومت کے خلاف کالم لکھتی ہیں۔ اس الزام پر عاصمہ شیرازی نے حکومتی ایم این اے کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا عندیہ دیا تھا۔ تاہم آج عاصمہ نے علی نواز اعوان کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا ہے۔

عاصمہ شیرازی نے اپنے آفیشل ٹوئٹر پر نوٹس کی تفصیلات شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ

'میں نے علی نواز اعوان کو ان کے بے بنیاد اور جھوٹے تبصروں پر ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے جنہوں نے بحیثیت صحافی میری ساکھ اور آزادی کو مجروح کرنے کی کوشش کی۔'

https://twitter.com/asmashirazi/status/1498918593047654401

خیال رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کے اسلام آباد سے رکن قومی اسمبلی علی نواز اعوان نے سینیئر صحافی عاصمہ شیرازی پر پیسے لے کر حکومت کے خلاف کالم لکھنے کا الزام لگایا تھا لیکن پھر چند ہی منٹ بعد اس الزام سے واضح مکر گئے۔

وزیر اعظم عمران خان کے پیر کو قوم سے خطاب پر بات کرتے ہوئے جب کامران شاہد کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صحافی ارشاد بھٹی نے کہا کہ اپنی تقریر میں عمران خان نے کہا کہ صحافی پیسے لے کر گند چھاپتے ہیں تو اگر میں ایف آئی اے میں یہ الزام لے کر چلا جاؤں تو کیا وزیر اعظم یہ الزام ثابت کر سکیں گے؟

علی نواز اعوان نے کہا کہ بالکل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں ابھی کر دیتا ہوں۔ عاصمہ شیرازی کا کالم اٹھا کر دیکھ لیں۔

کامران شاہد نے کہا کہ اب آپ نے براہ راست الزام لگا دیا ہے۔ آپ کے نزدیک عاصمہ شیرازی کے خیالات جتنے بھی قابلِ مذمت تھے، آپ یہ الزام نہیں لگا سکتے کہ وہ کالم پیسے لے کر لکھا گیا ہے۔ اس کے لئے آپ کو ثبوت دکھانے پڑیں گے کہ ان کے اکاؤنٹ میں کوئی پیسے کسی جماعت نے جمع کروائے ہوں۔ آپ تو وزیر ہیں، آپ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔ آپ کی درخواست اٹھائی جائے گی مراد سعید کی طرح لیکن عام آدمی کی نہیں جن کے 90 ہزار سے زائد کیسز زیرِ التوا ہیں۔

ن لیگی رہنما ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ صحافیوں کو گندا کر کے کھیل نہیں ختم ہوگا تو علی نواز اعوان نے لفظ صحافی پر زور دے کر کہا کہ جی ‘صحافی’ پر الزام لگانے سے کھیل نہیں ختم ہوگا۔ وہ غالباً پی ٹی آئی کے دیگر ٹرولز کی طرح یہ تاثر دینا چاہ رہے تھے کہ وہ عاصمہ شیرازی کو صحافی مانتے ہی نہیں۔ تاہم، جب مصدق ملک نے کہا کہ آپ یہ نہیں کہہ سکتے کہ انہوں نے پیسے لے کر کالم لکھا۔ اس موقع پر لیکن علی نواز اعوان مکر گئے اور فرمایا کہ میں نے یہ نہیں کہا، میں نے بس یہ کہا ہے کہ عاصمہ شیرازی کا کالم پڑھ لیں۔

https://twitter.com/asmashirazi/status/1498354256646000640

جب کامران شاہد نے کہا کہ ‘کالم پڑھ لیں’ آپ نے کہا لیکن یہ کہیں ثابت نہیں ہو رہا کہ انہوں نے پیسے لے کر لکھا اور یہ کالم بی بی سی پر لکھا گیا تھا جو کہ ایک بہترین ساکھ کا حامل ادارہ ہے، آپ ان پر مقدمہ دائر کریں۔

اب وہ مکر تو گئے اور پروگرام میں بیٹھے دیگر تین افراد نے از خود ہی ان کا مکرنا صفائی کی مد میں قبول بھی کر لیا۔ تاہم، عاصمہ شیرازی نے ٹوئٹر پر واضح الفاظ میں کہا ہے کہ یا تو الزام ثابت کریں یا معافی مانگیں۔

انہوں نے لکھا کہ جناب علی نواز اعوان صاحب۔ آپ نے کامران شاہد کے پروگرام میں مجھ پر پیسے لے کر کالم لکھنے کا الزام لگایا۔ اب آپ اپنا الزام ثابت کریں یا معافی مانگیں۔ میں آپ کو اپنی کردار کشی اور جھوٹا الزام لگانے پر عدالت لے جانے کا حق رکھتی ہوں۔