وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے ( آئی ایم ایف) کی ایک اور سخت شرط پوری کرتے ہوئے عوام پر بجلی گرادی۔ حکومت نے یکم جولائی سے ملک بھر میں بجلی کے صارفین پر 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج عائد کر دیا۔
پاکستانی حکام آئی ایم ایف کو خوش کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں جس نے قرضہ پروگرام کو بحال کرنے کے لیے نئی شرائط رکھی ہیں۔
بجلی صارفین سے 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ سرچارج وصول کیا جائے گا۔ وفاقی حکومت کے ذمے واجبات کی ادائیگی تک سرچارج لاگو رہے گا۔ اضافی سرچارج کا اطلاق کے-الیکٹرک صارفین پر بھی ہوگا۔ بجلی پر سرچارج 24-2023 اور اس کے بعد بھی نافذ رہے گا۔
حکومت پہلے ہی جاری مالی سال کے بقیہ چار مہینوں (مارچ سے جون) کے لیے 3 روپے 39 پیسے فی یونٹ اضافی سرچارج کی منظوری دے چکی ہے اور فی الحال نوٹیفکیشن کے لیے ریگولیٹری طریقہ کار سے گزر رہی ہے۔
ملک ای ایف ایف کے نویں جائزے کے تحت آئی ایم ایف سے 1 بلین ڈالر کی قسط حاصل کرنے کے لیے اہم اقدامات کر رہا ہے۔ ٹیکسوں میں اضافہ ان اقدامات میں سے ایک ہے جس میں بلینکٹ سبسڈی اور غیر فطری شرح مبادلہ کی پابندیوں کو ختم کرنا ہے۔
آئی ایم ایف نے گردشی قرضہ جمع کرنے کے ایک پہلو کو ختم کرنے کے لیے 3 روپے 82 پیسے فی یونٹ کے مجموعی سرچارج کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گزشتہ بدھ کو آئی ایم ایف کا مطالبہ ماننے سے انکار کر دیا تھا لیکن ایک ہفتے بعد ہی وہ مان گئے۔
یہ فیصلے وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیے گئے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جولائی 2022 سے ستمبر 2022 تک کی کھپت پر ایڈجسٹمنٹ اور مارچ 2023 سے مئی 2023 تک صارفین سے بالترتیب وصولی کے لیے K-الیکٹرک کے لیے ٹیرف ریشنلائزیشن کی منظوری دی۔
اس نے بجلی پیدا کرنے والوں کے لیے وفاقی حکومت کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے مالی سال 2024 کے لیے سرچارج میں اضافے کی بھی منظوری دی۔
کے الیکٹرک کے بجلی کے ریٹ دو طرح سے بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے تحت صارفین کے لیے یکساں ٹیرف کا اطلاق کیا جائے گا۔دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ یکساں ٹیرف کے نفاذسے کے الیکٹرک صارفین کے لیے بجلی اوسط 3.21 روپے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔
کے الیکٹرک کے 100 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی 1 روپے 4 پیسے فی یونٹ اور 700 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی 3 روپے 2 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگی جبکہ کے الیکٹرک کے عارضی رہائشی صارفین کے لیے بجلی 4 روپے 45 پیسے اور صنعتی صارفین کے لیے 4 روپے 45 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگی۔
شرح سود میں اضافے کے لیے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کرنے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس آج (جمعرات کو) ہو رہا ہے۔ مرکزی بینک نے بدھ کے روز ایک اور مانگ کو پورا کرنے کے لیے روپے کی قدر تقریباً 267 روپے تک گرنے دی۔