نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ (این ڈی ایم) کے رہنما افراسیاب خٹک نے کہا ہے کہ ٹی ۓی پی کو معافی دینے کا عمل دراصل افغان طالبان کا پراجیکٹ مستحکم کرنے کے لئے ہے اور کچھ بھی نہیں۔
افراسیاب خٹک کا نیا دور ٹی وی کے پروگرام '' خبر سے آگے'' میں بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب افغان طالبان اور ٹی ٹی پی علیحدہ نہیں ہو سکتے، اس معاملے میں ہمیں مجموعی فیصلہ کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک جانب ریاست پاکستان افغان طالبان کو پروموٹ کرے، یہاں کا میڈیا بتائے کہ طالبان کتنے اچھے ہیں لیکن پاکستانی طالبان اچھے نہیں، اس کی منطق ہی نہیں ہے۔
این ڈی ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ( ٹی ٹی پی) تو آج بھی حملے کر رہی ہے، وہ جنگ بندی کی جانب نہیں آ رہے تو اس کے ساتھ جنگ بندی کا کیا مطلب ہے؟ لگتا ہے عمران خان کو جو سکرپٹ بریفنگ کے لئے دیا گیا وہ غلط ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ قبائلی علاقوں میں دکانداروں سے بھتے مانگے جا رہے ہیں، وہاں جنگجو نظر آرہے ہیں، سگنلز جام ہیں، ایک جنگ کی تیاری نظر آتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے ڈر یہ ہے کہ جس طرح مڈل ایسٹ کے ممالک کو ایک ایک کرکے تباہ کر دیا گیا کیونکہ وہاں کی سیاست میں یہ ضروری تھا ویسے ہی اس ملک کو تباہ کر دیا جائے۔