پاکستان کے سوشل میڈیا ٹرینڈز میں آج کل وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کا ایک ویڈیو کلپ گردش کر رہا ہے، جس میں انہوں نے تجویز پیش کی کہ جو منشیات تلف کر دی جاتی ہے اسے دوا بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
شہریار آفریدی ایک تقریب میں تقریر کے دوران کہتے دکھائی دیے: ’وزیراعظم عمران خان نے خواہش کا اظہار کیا ہے کہ جو منشیات اینٹی نارکوٹکس والے تلف کرکے جلا دیتے ہیں، اس کے لیے ایک کارخانہ بنایا جائے جس میں اس کو دوا بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکے۔‘
اس ویڈیو کلپ پر جہاں مختلف لوگوں کی طرف سے انہیں مذاق کا نشانہ بنایا گیا، وہیں کچھ لوگ یہ بھی کہتے نظر آئے کہ شہریار آفریدی کی بات میں وزن ہے اور چرس کو واقعی دوا بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
شہریار آفریدی نے اپنے خطاب کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد یکے بعد دیگر ٹویٹس کیں، جن میں ویڈیو کلپ بھی شیئر کیا گیا۔ انہوں نے لکھا کہ ’یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر جھوٹے الزامات کے ساتھ وائرل ہے۔ ’میں کوہاٹ میں اپنے قبائلی عوام کو بتا رہا تھا کہ حکومت تیراہ اور دیگر قبائلی علاقوں میں نامیاتی (organic) دوائیں بنانے کے کارخانے لگائے گی۔‘
ایک اور ٹویٹ میں ان کا کہنا تھا کہ ’مزید یہ کہ ہیمپ آئل (بھنگ کا تیل) اور سی بی ڈی آئل کی فیکٹریاں لگائیں گے جس سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا۔ لگتا ہے سیاسی مخالفین کے میڈیا سیل کے پاس اب جھوٹ بیچنے کے سوا کچھ نہیں بچا۔‘
https://twitter.com/ShehryarAfridi1/status/1224032489988952064?s=20