مشتعل افراد نے ننکانہ صاحب گرودوارے پر پتھراؤ کیا اور نعرہ بازی کی۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص کہہ رہا ہے کہ ننکانہ صاحب کا نام تبدیل کرکے غلام مصطفیٰ ٹاون رکھ دیا جائے گا۔ اس شخص کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک سکھ کو بھی نہیں چھوڑیں گے۔
https://twitter.com/wasimrazanaqvi/status/1213108412525006848?s=20
مقامی رپورٹر نے نیادور کو بتایا کہ ننکانہ صاحب کے ایک مسلمان لڑکے محمد حسن نے 6 ماہ قبل ایک سکھ لڑکی جگجیت کور سے شادی کی تھی جس پر جھگڑا ہوا،لڑکی کے اہلخانہ نے الزام عائد کیا تھا کہ لڑکی کو اغوا کرکے زبردستی مسلمان کیا گیا ہے بعدازاں گورنر پنجاب نے فریقین کے درمیان تصفیہ کروا دیا تھا۔تاہم اب دوبارہ اس کیس کی عدالت میں سماعت تھی جس کے دوران انتظامیہ نے محمد حسن نامی نوجوان کو اپنی تحویل میں لے لیا تاہم محمد حسن کے اہلخانہ نے مشتعل ہوکر مقامی افراد کے ہمراہ احتجاج کیا اور گرودوارے کا گھیراؤ کیا۔
معاملہ خراب ہونے کے بعد وزیرداخلہ کے بھتیجے پیر سرور احمد شاہ نے مظاہرین اور ضلعی انتظامیہ میں صلح کروائی جس کے بعد مظاہرین منتشر ہو گئے۔
https://twitter.com/ShirazHassan/status/1213106341746794496?s=20
https://twitter.com/SinghOfPakistan/status/1213103512705490944?s=20
https://twitter.com/ShirazHassan/status/1213106341746794496?s=20
https://twitter.com/BIT0420/status/1213083374312730624?s=20
https://twitter.com/ShirazHassan/status/1213100573173657603?s=20