پنجاب کے ضلع شیخوپورہ میں فاروق آباد پھاٹک کے قریب مسافر ویگن کراچی سے لاہور آنے والی ٹرین شاہ حسین ایکسپریس کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 20 سکھ یاتری جان کی بازی ہار گئے، جبکہ حادثے میں 8 یاتری زخمی ہوئے۔
ضلعی پولیس افسر غازی صلاح الدین نے حادثے میں 20 افراد کی موت کی تصدیق کی۔ ضلعی انچارج ریسکیو 1122 رانا اعجاز نے بتایا کہ لاشوں اور زخمیوں کو ضلعی ہیڈ کوارٹرز ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے، 8 زخمیوں میں سے 5 کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔
ڈی پی او غازی صلاح الدین نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوتا ہے کہ وقوعہ کے وقت پھاٹک بند تھا لیکن ڈرائیور نے کچھ دیر رکنے کے بعد جلد بازی کرتے ہوئے کچھ پیچے جا کر پھاٹک کراس کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں حادثہ رونما ہوا اور حادثے میں ڈرائیور بھی زندہ نہ بچ سکا۔
ڈی پی او نے مزید بتایا کہ حادثے میں جان کی بازی ہارنے والے تمام پاکستانی سکھ شہری تھے جو 3 کوسٹرز میں سوار تھے، جن میں سے 2 کوسٹر آگے گزر چکی تھیں۔
انہوں نے مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ افراد پشاور سے اپنے عزیز و اقارب کے پاس ننکانہ صاحب آئے ہوئے تھے۔
دوسری جانب اس حوالے سے ترجمان ریلوے نے بتایا کہ کراچی سے لاہور آنے والی 43 اپ شاہ حسین ایکسپریس کا دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر ان مینڈ لیول کراسنگ پر اے سی کوسٹر سے تصادم ہوا جس میں 15 افراد کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔
ترجمان ریلوے نے مزید بتایا کہ ریلوے اور ضلعی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ کر ٹریک کی بحالی میں مصروف ہیں۔ تمام ڈویژنل افسران کو جائے حادثہ کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ حادثے کے بعد ریلوے نے فوری طور پر ڈی ای این کو معطل کردیا ہے جبکہ وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ذمہ داران کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے شیخوپورہ میں ٹرین حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔