جون میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد ریکارڈ

جون میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد ریکارڈ
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ماہ جون میں مہنگائی میں 0.26 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ وزیر خزانہ اسحاق دار کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 29.4 فیصد پر ہے۔

ادارہ شماریات کی جانب سے جاری ماہانہ مہنگائی کے اعدادوشمار میں کہا گیا ہے کہ جون 2023 میں 29.40 فیصد مہنگائی ریکارڈ کی گئی جو کہ گزشتہ ماہ مئی میں 38 فیصد تھی  جبکہ سال 2022 کے جون میں 21۔3 فیصد تھی۔

ادارہ شماریات کے مطابق افراط زر میں کمی بنیادی وجہ امریکی ڈالر کے استحکام اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کو قرار دیا گیا ہے جس کا افراط زر کی شرح میں 34.58 فیصد کا حصہ ہے۔ یہ مئی 2023 میں 264.45 سے کم ہو کر جون 2023 میں 261.78 ہو گیا جو 1 فیصد سے زیادہ کی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔

ادارہ شماریات کےمطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی۔ جون کے مہینے میں مہنگائی میں معمولی کمی دیکھی گئی جبکہ سالانہ مہنگائی کی شرح 29 اعشاریہ 40 فیصد رہی۔ سالانہ بنیاد پر جون 2023 میں شہروں میں مہنگائی 27.3 فیصد جبکہ دیہی علاقوں میں شرح 32.4 فیصد رہی۔

پچھلے مہینے کے 1.5فیصد اضافے اور جون 2022 کے 6.2فیصد اضافے کے مقابلے میں مینگائی میں ماہانہ بنیاد پر جون 2023 میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا۔

دوسری جانب، دیہی علاقوں میں سی پی آئی افراط زر جون 2023 میں سال بہ سال کی بنیاد پر بڑھ کر 32.4 فیصد ہو گیا جو کہ پچھلے مہینے میں 42.2 فیصد اور جون 2022 میں 23.6 فیصد تھا۔

جون 2023 میں، یہ کم ہو کر ماہانہ 0.8 فیصد رہ گئی جو پچھلے مہینے کے 1.7 فیصد اور جون 2022 کے 6.6 فیصد کے اضافے سے کم ہے۔

ادارہ شماریات کےمطابق گزشتہ مالی سال مہنگائی کی اوسط شرح 29.18 فیصد رہی،جون میں شہری علاقوں میں مہنگائی 0.10 فیصد ،دیہی علاقوں میں0.76 فیصد کمی ہوئی۔

ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129 فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا۔چائے 113 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی۔ آٹا 90 فیصد تک مہنگا ہوا۔

ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ ایک سال میں چاول کی قیمت میں 73 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد سے زائد مہنگی ہوئی۔

ایک سال میں مرغی کا گوشت 58 فیصد مہنگا ہوا۔

یہ اعداد و شمار ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ملک کو شدید معاشی بحران کا سامنا ہے، اور جمعہ کو آئی ایم ایف سے 3 بلین ڈالر کا بیل آؤٹ حاصل ہوا ہے۔

بیورو کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مالی سال 2022-23 (جون جولائی) میں اوسطاً افراط زر گزشتہ سال کے 12.15 فیصد کے مقابلے میں 29.18 فیصد پر رہا۔