ایم کیو ایم کنونئیر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کی طرح وزیر اعظم کو بھی طے کر لینا چاہیئے کہ ان کا حکومت میں رہنا ضروری نہیں، عوام کا زندہ رہنا ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کنونیئر اور رکن قومی اسمبلی خالد مقبول صدیقی نے بدھ کے روز کوئٹہ میں کی گئی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ درست ہے کہ پوری دنیا میں مہنگائی ہے، پاکستان میں جو مہنگائی ہے تو حکمرانوں کی ذمہ داری ہے کہ جو طبقہ سطح غربت سے نیچے زندگی بسر کر رہا ہے، ان کی زندگی میں آسانی لائی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان ڈائریکٹ ٹیکس لینے کی بجائے جو لوگ کھرب پتی ہیں ان سے ڈائریکٹ ٹیکس لیا جائے، وزیر اعظم نے بھی تو وعدہ کیا تھا تو انہیں ہمت دکھانی چاہیئے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم کی طرح وزیر اعظم کو بھی طے کر لینا چاہیئے کہ ان کا حکومت میں رہنا ضروری نہیں، عوام کا زندہ رہنا ضروری ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ حکومت بنانے اور ہٹانے کے لئے تبدیلی نہیں بلکہ متوسط طبقے کو اوپر لانے کے لئے تبدیلی لانا چاہتی ہے، کیاحکومت کی تبدیلی کے بعد آئین پاکستان میں تبدیلی ہوگی یا کوئی ایسا فیصلہ ہوگا کہ دیہی ،شہری ،علاقائی سطح پر جمہوریت کے تحت بلدیاتی نظام ہوگا جس کے ثمرات نچلی سطح پر منتقل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپوزیشن سے بھی ملے ہیں اور پوچھا کہ وہ آنے کے بعد کیا کریں گے، عمران خان سے بھی پوچھ رہے ہیں کہ ان کے آنے کے بعد کیا تبدیلی آئی؟۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ہر اچھے یا برے عمل میں اسکے ساتھ نہیں ہیں ہماری وجہ سے کئی قانون سازیوں کو تبدیل کروایا گیا، ہم نے تین بار حکومت نہیں بلکہ جمہوریت کو بچانے کے لئے حکومتوں کا ساتھ دیا۔
ایم کیو ایم کو پیش کش ہوئی کہ وفاقی کابینہ میں ایک اور وزیر دیا جائیگا جسے قبول نہیں کیا گیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ایم کیو ایم متوسط طبقے کی سیاست کرتی ہے، ہم نے جاگیر داروں، پیشہ ور سیاستدانوں ، سرمایہ کاروں کی بجائے عام آدمی کو لیڈر بنا کر ایوانوں میں بھیجا ہے، ایم کیو ایم ملک کے گلے سڑے نظام کو تبدیل کرناچاہتی ہے۔