پارلیمان اور عدلیہ کے مابین جاری تنازعہ فطری نہیں بلکہ خود کھڑا کیا گیا ہے۔ اصل ایشو یہ نہیں ہے۔ سچ وہ ہے جو مریم نواز کہہ رہی ہیں کہ انصاف کے دونوں پلڑے برابر نہیں ہیں، نواز شریف کو غیر قانونی طور پر نااہل کیا گیا تھا، عمران خان کو الیکشن مینیج کر کے حکومت میں لایا گیا تھا۔ انصاف کا تقاضا یہ ہے کہ نواز شریف کی نااہلی کو ختم کیا جائے۔ ایسا کیے بغیر ملک میں صاف شفاف انتخابات ناممکن ہیں۔ یہ کہنا ہے ماہر قانون حیدر وحید کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نااہلی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی جانی چاہئیے اور عدلیہ کو اس فیصلے کو تبدیل کرنا چاہئیے۔ عمران خان پر بھی جو ریڈلائن لگائی گئی ہے اسے بھی ہٹانا ہوگا۔ دونوں طرف والوں کے ساتھ زیادتیاں ہوئی ہیں اور اب وقت آ گیا ہے کہ ان کو ختم کر کے صاف شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ اگر حالات کو نہ سنبھالا گیا تو ملک میں مارشل لاء بھی لگ سکتا ہے۔
رپورٹر وقار ستی نے کہا کہ مذاکرات کی اچھی بات یہ ہے کہ عمران خان ماضی میں جن لوگوں کو چور ڈاکو کہتے رہے ہیں ان کے ساتھ بیٹھنے کو تیار ہو گئے ہیں۔ فریقین اس بات پر بھی متفق ہو گئے ہیں کہ تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ ہوں۔ ایک جانب مذاکرات ہو رہے ہیں اور دوسری جانب سپریم کورٹ اور پارلیمان کے مابین جاری جنگ سنگین ہوتی جا رہی ہے۔
صحافی واجد علی سید نے بتایا کہ لابنگ فرمز کے ذریعے عمران خان یہ ثابت کرنا چاہ رہے ہیں وہ امریکہ مخالف نہیں ہیں۔ پاکستان میں ایمرجنسی لگتی ہے یا مارشل لاء، امریکہ اس سے ضرور متاثر ہوگا۔ امریکہ خود مان رہا ہے کہ عمران خان کے ہوتے ہوئے جو تعلقات خراب ہوئے تھے پچھلے ایک سال میں بہتر ہوئے ہیں۔ امریکہ میں منتخب نمائندے بھی سپریم کورٹ کے ریگولیشنز سے متعلق ایک بل لانے کے بارے میں غور کر رہے ہیں۔
پروگرام کے میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔