نیب کا قومی خزانے میں رقم جمع کرانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا

نیب کا قومی خزانے میں رقم جمع کرانے کا دعویٰ جھوٹا نکلا
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں انکشاف ہوا ہے کہ نیب نے 821 ارب روپے کی وصولیوں کا دعویٰ کیا لیکن قومی خزانے میں صرف 6.5 ارب روپے جمع کئے گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وزارت خزانہ کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے (2006تا 2021) تک 821 ارب روپے کی وصولیاں کی ہیں مگر قومی خزانے میں صرف 6.5 ارب روپے جمع کئے ہیں اور معلوم نہیں کہ بقیہ رقم کہاں گئی؟

وزارت خزانہ کے حکام نے مزید کہا کہ نیب کی جانب سے یہ رقم نہ تو سٹیٹ بینک میں جمع ہوئی ہے نہ کسی دیگر ادارے میں اور اب تک ہمارے پاس صرف 6.5ارب روپے کی وصولی ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی کے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں بھی یہ معاملہ زیر بحث آیا اور قومی اسمبلی کے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کو تحقیقات کرنے کے ہدایات جاری کئے۔

کمیٹی میں موجود رکن سینیٹر سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ سے سوال کیا گیا نیب آج تک کتنی رقم جمع کرائی ہے؟ وزارت خزانہ نے نیب کی ریکوری سے متعلق بڑا دلچسپ جواب دیا ہے، وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ نیب نے قومی خزانے میں کوئی رقم جمع نہیں کرائی، نیب نے آج تک ایک روپیہ قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا۔

نیب نے جس رقم کی تفصیل جمع کرائی ہے اس میں بھی بڑا تضاد ہے، نیب حکام کو طلب کیا ہے کہ وہ آکر وضاحت دیں، نیب آکر بتائے کہ ریکور کی گئی رقم کہاں پڑی ہے، سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن کو روکنے کیلئے بنایا گیا تھا، نیب ایک ڈکٹیٹر نے اپنے مقاصد کیلئے بنایا تھا۔

دوسری جانب چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی رانا تنویرنے نیب کو ایک سال میں ہونے والی ریکوریز کے آڈٹ کی ہدایت کر دی۔ پی اے سی نے نیب کو 821 ارب روپے کی ریکوری کے حوالےسے خط لکھنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ بتایا جائے کہ پیسہ کن اکاؤنٹس میں پڑا ہے۔