Get Alerts

بھٹو کا عدالتی قتل پاکستان کیخلاف گھناؤنی سازش تھی: آصف زرداری

آصف زرداری نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو شہید اپنے وطن اور عوام سے عشق کرتے تھے۔ ذوالفقار بھٹو نے جنگ سے تباہ حال ملک کی دوبارہ تعمیر کی۔ قائد عوام نے پاکستان کو دنیا کے باوقار ممالک کی صف میں شامل کیا۔ اپنے ملک کے عوام کو سوچنے کا شعور بولنے کیلئے زبان اور فخر سے سر اٹھا کر جینے کا ڈھنگ سکھایا۔

بھٹو کا عدالتی قتل پاکستان کیخلاف گھناؤنی سازش تھی: آصف زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل پاکستان کی آزادی کے خلاف گھناؤنی سازش تھی۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے بانی چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کی 45 ویں برسی کے موقع پر صدر آصف زرداری نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو شہید اپنے وطن اور عوام سے عشق کرتے تھے۔ ذوالفقار بھٹو نے جنگ سے تباہ حال ملک کی دوبارہ تعمیر کی۔ قائد عوام نے پاکستان کو دنیا کے باوقار ممالک کی صف میں شامل کیا۔ اپنے ملک کے عوام کو سوچنے کا شعور بولنے کیلئے زبان اور فخر سے سر اٹھا کر جینے کا ڈھنگ سکھایا۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کی جستجو کر رہے تھے تاکہ ملک انرجی، صحت اور  زرعی طور ترقی یافتہ ملک بن کر دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں پہلے نمبر پر کھڑا ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ قائد عوام کا عدالتی قتل در اصل تیز رفتاری سے ترقی کی منزلیں طے کرنے والے ملک کی پیٹھ میں خنجر گھوپنے کی طرح تھا۔ ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل دراصل پاکستان کی آزادی، خود مختاری اور خودداری کے خلاف گھناؤنی سازش تھی۔
صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ  ذوالفقار علی بھٹو شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ہم بغیر کسی خوف اور گھبراہٹ کے پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کیلئے جدوجہد کریں گے۔ یہ دھرتی ہمارے لیے مقدس ہے ہم اس دھرتی کو جنت جیسا بنائیں گے۔
انہوں ے مزید کہا کہ ذوالفقار بھٹو کا پرچم بلاول بھٹو کے مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ بے نظیر بھٹو شہید کا مشن تھا اب اس مشن کے نگہبان بلاول ہیں۔
آصف زرداری نے مزید کہا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے اپنی قائدانہ صلاحیت کا لوہا منوا لیا ہے۔ بلاول بھٹو کی قیادت میں پاکستان ترقی کی منزلیں طے کرے گا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

پاکستان کو پہلا متفقہ آئین دینے والے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو 5 جنوری 1928ء کو لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا اور آکسفورڈ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور وکالت کو پیشے کے طور اختیار کیا۔

ذوالفقار علی بھٹو نے 1967ء میں پیپلز پارٹی کی بنیاد رکھی اور ‘روٹی، کپڑا، مکان’ کا نعرہ لگایا، بھٹو نے مختصر وقت میں عوام میں مقبولیت حاصل کی اور عام انتخابات میں عوام کا بھرپور اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔ وہ سکندر مرزا کی کابینہ کے رکن اور ایوب خان کے دور میں وزیر خارجہ بنے۔

بانی پیپلز پارٹی کے دور اقتدار میں پاکستان کا آئین بنایا گیا، جوہری پروگرام شروع ہوا۔ سٹیل مل اور قومی پیداواری ادارے بنے لیکن صنعتوں کو قومیانے کی پالیسی پر سوالات اٹھتے ہیں۔ 4 اپریل 1979ء کے روز ذوالفقار علی بھٹو کو عدالتی حکم پر تختہ دار پر لٹکا کر عوامی سیاست کی بساط کو لپیٹ دیا گیا۔

حالیہ دنوں میں صدارتی ریفرنس پر ذوالفقار علی بھٹو کو ملک کی سب سے بڑی عدالت نے بیگناہ تو قرار دیدیا مگر ہنوز انصاف اب بھی ہونا باقی ہے۔ ذوالفقار علی بھٹو کی برسی پر رمضان المبارک کے احترام میں جلسے کے بجائے ملک بھر میں پیپلز پارٹی کے ضلعی ہیڈ کوارٹرز میں قرآن خوانی اور فاتحہ خوانی کی جائے گی۔