پہلے توشہ خانہ کا کیس بیک وقت سیشن کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں چل رہا تھا۔ اب یہ کیس محض سیشن کورٹ میں ہے اور جج ہمایوں دلاور کل فیصلہ سنانے میں آزاد ہیں۔ عمران خان کل بری بھی ہو سکتے ہیں اور انہیں سزا بھی ہو سکتی ہے۔ اس کیس میں زیادہ سے زیادہ سزا 3 سال کی ہو سکتی ہے اور انہیں 5 سال کے لئے نااہل کیا جا سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے صحافی حسن ایوب خان کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں قانون دان احمد حسن شاہ نے کہا کہ توشہ خانہ کیس میں اگر عمران خان مجرم قرار پاتے ہیں تو بہت سارے اور سیاست دانوں کو بھی توشہ خانہ کے تحائف پر جواب جمع کروانے پڑیں گے۔ دوست ملکوں کی جانب سے ملنے والے نایاب تحفوں کی فروخت اور کم قیمت پر انہیں خریدنے پر پابندی عائد ہونی چاہئیے۔
مرتضیٰ سولنگی کے مطابق نگران وزیر اعظم کے لئے حتمی نام نواز شریف نے دینا ہے اور وہ اپنے کسی وفادار کا نام دیں گے۔ ابھی تک جو نام چل رہے ہیں وہ صرف ہوائی فائرنگ ہے۔
رضا رومی کا کہنا تھا عمران خان اور اسٹیبلشمنٹ ہمیں مسلسل یہ سبق پڑھاتے رہے ہیں کہ باقی سارے سیاست دان چور ہیں، صرف عمران خان صادق اور امین ہیں۔ اب انہیں آگے بڑھ کر اپنی ایمانداری کو ثابت کرنا ہو گا۔
'خبرسےآگے' نیا دور ٹی وی کی پروڈکشن ہے جو ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر پیش کیا جاتا ہے۔