ہیروئن، چرس اور افیون کو ضائع کرنے کے بجائے ادویات میں استعمال کیا جائے تو یہ مثبت سوچ کی عکاسی ہے، سینیٹر فیصل جاوید

ہیروئن، چرس اور افیون کو ضائع کرنے کے بجائے ادویات میں استعمال کیا جائے تو یہ مثبت سوچ کی عکاسی ہے، سینیٹر فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹر فیصل جاوید نے وزیر مملکت شہریار آفریدی کے بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ منشیات کو ادویات میں استعمال کے لیے شہریار آفریدی نے درست بات کی ہے۔

نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما و سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ منشیات کو ضائع کرنے کے بجائے ادویات میں استعمال کیا جائے تو یہ مثبت سوچ کی عکاسی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں تنخواہوں میں اضافے کے بل کو مسترد کرنا عام آدمی کی زندگی بدلنے سے مشروط کی۔ ہم نے کہا جب تک عام آدمی کی زندگی نہیں بدلتی تب تک ہماری تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے بتایا کہ تنخواہوں میں چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین کی تنخواہوں میں بھی اضافے کی تجویز شامل تھی۔ ایک سینیٹر کی تنخواہ ڈیڑھ لاکھ ہوتی ہے جبکہ وہ اندرون ملک کسی بھی شہر جائے تو ان کو ٹی اے ڈی اے ملتا ہے جبکہ سینیٹر کو میڈیکل انشورنس بھی دی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے تجویز دی تھی کہ 19 گریڈ اور اسے اوپر کے افسران کی تنخواہوں کو بھی کم کیا جائے۔

ایک سوال پر سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے دوست بیرونِ ملک دوروں پر معاشی طور پر ان کی معاونت کرتے ہیں۔ عمران خان نے ملک کی معیشت کو مستحکم کیا، کوئی اور حکومت آتی تو ملک کا دیوالیہ نکل جاتا۔

یاد رہے گذشتہ روز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی خواہش ہے کہ خیبرپختونخوا میں چرس و دیگر منشیات سے دوا بنانے کی فیکٹری کھولی جائے۔

انہوں نے کہا تھا کہ حکومت، وزیر اعظم عمران خان کی خواہش پر ایک فیکٹری بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے جس میں چرس سے دوا تیار کی جائے گی، ہم ہر سال ہیروئن، چرس اور افیون بڑی مقدار میں پکڑتے ہیں اور پھر اسے جلاتے ہیں۔