وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی کو پنجاب سے سینیٹ میں زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کے لئے مدد مانگ لی۔
ڈان اخبار کی خبر کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما صوبے میں حکمران اتحاد کی تین رکنی کمیٹی کا حصہ ہیں۔ اس کے دیگر ممبران میں وزیر اعلٰی عثمان بزدار اور گورنر چوہدری سرور ہیں۔ کمیٹی مارچ میں ہونے والے سینیٹ انتخابات میں اتحادیوں کے نامزد امیدواروں کی کامیابی کے لیے مشترکہ حکمت عملی تیار کرے گی۔
یہ فیصلہ اسلام آباد میں دونوں اتحادیوں کے شراکت داروں کے وفود کے درمیان ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت وزیر اعظم عمران خان کر رہے تھے۔ مسلم لیگ (ق) کے وفد میں چوہدری پرویز الٰہی، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور رکن قومی اسمبلی مونس الٰہی شامل تھے جبکہ وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، پرویز خٹک اور شفقت محمود نے اجلاس میں وزیر اعظم کی معاونت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ (ق) کے امیدوار کامل علی آغا کے لیے اپنی پارٹی کی باضابطہ طور پر حمایت کی توثیق کی اور پرویز الہٰی سے کہا کہ وہ امیدوار کی فتح کو یقینی بنانے کے لیے اپنے تجربے کو بروئے کار لائیں۔
دریں اثنا چوہدری پرویز الہٰی نے وزیر اعظم کو نئی تعمیر شدہ پنجاب اسمبلی کی عمارت کا افتتاح کرنے کی دعوت دی اور گزشتہ ماہ مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت کی عیادت کے لیے ان کی رہائش گاہ لاہور جانے پر ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
دونوں اتحادی جماعتیں پنجاب میں بلدیاتی نظام کے بارے میں مسلم لیگ (ق) کے تحفظات پر بات چیت میں مصروف ہیں۔ تاہم جب اس نامہ نگار کے سوال پر مونس الٰہی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران بلدیاتی نظام پر تبادلہ خیال نہیں ہوا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے یہ تاثر مسترد کردیا کہ ان کے والد پرویز الٰہی کو پنجاب حکومت میں ایک نیا اہم عہدہ دیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ ق کے پاس پنجاب اسمبلی میں صرف 10 اور قومی اسمبلی میں پانچ نشستیں ہیں تاہم موجودہ سیاسی منظرنامے میں اس کا ایک اہم مقام ہے۔