مودی حکومت گھوم گئی: کسان مظاہرین کے حق میں ٹویٹ کرنے پر گریٹا تھنبرگ عالمی سازش کا مہرہ قرار ، پرچہ درج

مودی حکومت گھوم گئی: کسان مظاہرین کے حق میں ٹویٹ کرنے پر گریٹا تھنبرگ عالمی سازش کا مہرہ قرار ، پرچہ درج
بھارت میں گزشتہ ماہ سے جاری کسان تحریک نے شاید بھارتی ریاست کو بوکھلاہٹ کا شکار کردیا ہے۔ جہاں ایک جانب  مظاہرین کو پاکستان کا ایجنٹ قرار دیا جا رہا ہے تو دوسری جانب اب بھارتی حکومت اور اسکے اشاروں پر چلنے والے بھارتی کارپوریٹ میڈیا کو نئی سوجھی ہے۔ 

اب نعرہ بلند کیا گیا ہے کہ بھارت کے خلاف ایک عالمی سازش ہو رہی ہے۔ اس سازش میں خفیہ ایجنسیز شامل ہیں اور اس سازش کے مہرے دنیا کی بڑی سیلیبریٹیز اور عالمی مسائل  پر تحریک چلانے والے اہم کارکنان کی شکل میں متحرک ہیں۔

اسی سازشی پراپیگنڈے کو مزید تقویت دینے کے لیئے بھارتی حکومت کی مضحکہ خیزی کا عروج یہ ہے کہ دہلی پولیس نے عالمی سطح پر ماحولیاتی آلودگی  کے خلاف تحریک چلانے والی معروف کم عمر رہنما گریٹا تھنبرگ کے خلاف بھارتی ریاست کو نشانہ بنانے کے لیئے ایک بڑی سازش کا مہرہ ہونے کے جرم کے تحت مقدمہ درج کرلیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس مقدمے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی ریاست اور خفیہ ایجنسی کو اس بارے میں مصدقہ اطلاعات حاصل ہیں کہ گریٹا تھنبرگ بھارت کے خلاف ایک عالمی سازش کا حصہ ہیں اور اس سازش میں شریک دیگر سلیبریٹیز کی طرح وہ وقت مقررہ پر  کسان مظاہروں کے حوالے سے بھارت کے خلاف پراپیگنڈے پر مبنی مواد کو  مزید ساکھ بخشتے ہوئے پھیلانے کی مرتکب ہوئی ہیں۔ 

یاد رہے کہ کسان اندولن یا کسان احتجاجی تحریک نے بھارت کو ہلا کر رکھ دیا ہے اور بھارتی قوم اس وقت اس معاملے پر شدید طور پر تقسیم نظر آرہی ہے۔ البتہ مودی حکومت اس پورے معاملے کو بیرونی، پاکستانی اور  عالمی سازش کے کھاتے میں ڈالتے ہوئے  مظاہرین، انکے حق میں بولنے والے صحافیوں، دانشوروں اور سلیبریٹیز پر بغاوت کے مقدمے درج کروارہی ہے۔

پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کا احتجاج مودی حکومت کی جانب سے منڈیوں سے متعلق نئے قوانین متعارف کرانے پر شروع ہوا تھا جس کو مودی حکومت نے ہر طاقت سے کچلنے کی کوشش کی ہے تاہم اس وقت تک احتجاج اپنی آب و تاب سے جاری ہے بلکہ اب اس نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کرنا شروع کر دی ہے۔