حامد میر پر پابندی: میر شکیل الرحمن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر

حامد میر پر پابندی: میر شکیل الرحمن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
جیو نیوز کی جانب سے سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر پابندی پر کے بعد ملک کے سیاسی اور صحافتی منظر نامے میں ایک نئی ڈویلپمنٹ ہوئی ہے جس کے تحت سپریم کورٹ میں  جیو اور جنگ کے مالک میر شکیل الرحمن کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق نیب کی جانب سے اراضی کیس میں رونامہ جنگ گروپ کے چیف ایڈیٹر اور جیو نیوز کے مالک میر شکیل الرحمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا۔  میر شکیل الرحمن نے اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست دی تھی جسے اب سماعت کے لئے مقرر کر لیا گیا ہے۔
ٰ

یاد رہے کہ میر شکیل الرحمن تقریبا کو 9 مہینے جیل کے بھی 10 کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت پر ضمانت پر رہا کیا کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں ان کے لئے صحافیوں کی جانب سے بھرپور احتجاجی مہم بھی چلائی گئی جس میں حامد میر سمیت تمام صحافتی برادری نے بھر پور شرکت کی۔

دوسری جانب جیو نیو کے سینئیر اینکر حامد میر کو 25 مئی کو صحافی اسد طور پر ہونے والے حملے کے خلاف ہونے والے مظاہرے میں تقریر کرنے کے بعد جیو نیوز نے انہیں ادارے نکال دیا تھا۔ جس کے بعد جیو نیوز کی جانب سے موقف دیا گیا تھا کہ  حامد میر کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے جبکہ آزادی صحافت کے متعلق ان کی تقریر سے ادارے نے لا تعلقی کا اظہار بھی کر دیا تھا۔

اس پر تبصرہ کرتے ہوئے ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی چئیرپرسن حنا جیلانی نے کہا تھا کہ جب جیو کے مالک میر شکیل الرحمن کو گرفتار کیا گیا تو تمام صحافی آزادی صحافت کے نام پر ان کے ساتھ کھڑے ہوئے۔ اب ان کی باری ہے کہ وہ بھی اپنے ادارے کے صحافیوں کا ساتھ دینے کی جرات اور حوصلہ پیدا کریں۔

سینئر صحافی حامد میر کو جیو نیوز سے نکالے جانے کے بعد وائس ڈاٹ پی کے ڈاٹ نیٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے چئیرپرسن ایچ آر سی پی حنا جیلانی نے کہا تھا کہ وہ اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ سمجھتی ہے کہ صحافیوں کا ساتھ صرف سول سوسائٹی نے نہیں دینا بلکہ ان مالکان نے بھی دینا ہے جو یہ چینل چلا رہے ہیں۔

جیو نیوز اور جنگ کی خاموشی پر حنا جیلانی نے کہا تھا کہ اگر میڈیا مالکان نے کمزوری دکھائی اور ان صحافیوں کو جو صحافیوں کے تحفظ اور آزادی صحافت کے لئے آواز اٹھا رہے ہیں جبکہ وقت کے سب سے طاقتور طبقے کے ساتھ لڑ رہے ہیں کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا تو سول سوسائٹی ان میڈیا چینلز کے خلاف ایکشن کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔

حنا جیلانی نے کہا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ اب یہ موقع آیا ہے کہ جو لوگ اپنے آپ کو جمہوری اقدار کے پرستار کہتے ہیں اور جب ان پر مشکل پڑی تو انہوں نے اور میر شکیل الرحمن نے اپنے لئے پریشر گروپ بنوایا تو اب میر شکیل الرحمن کو بھی اتنی جرات اور حوصلہ دکھانا چاہیئے کہ وہ بھی سامنے آکر دکھائیں کہ وہ واقعی ایک جمہوریت پسند صحافی ہیں اور صرف ایک سیٹھ نہیں ہیں۔