صحیح وقت پر درست فیصلہ زندگی میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے

ہر مسئلے کا حل موجود ہوتا ہے، بس ہمیں صبر، سمجھداری اور حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے درست فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ یہی فیصلے ہماری زندگی کی کہانی کو خوشی اور سکون سے بھر دیتے ہیں۔ تو ان فیصلوں کے بارے میں سوچیں اور اپنی زندگی کو خوشگوار بنائیں۔

صحیح وقت پر درست فیصلہ زندگی میں انقلابی تبدیلی لا سکتا ہے

کبھی کبھی ہماری زندگی میں ایک ایسا لمحہ آتا ہے جب ہمیں ایک فیصلہ کرنا پڑتا ہے جو ہماری پوری زندگی کو بدل سکتا ہے۔ یہ فیصلے چھوٹے یا بڑے ہو سکتے ہیں، لیکن ان کے اثرات زندگی بھر رہ سکتے ہیں۔ گھر میں روزمرہ کے جھگڑے، ناچاقیاں اور اختلافات معمول کی بات ہیں، مگر ان کو درست طریقے سے سنبھالنا ایک فن ہے۔ اگرچہ مسائل سے نمٹنے کے مختلف طریقے ہو سکتے ہیں، لیکن کبھی کبھار خاموشی اور صبر کے ساتھ اپنے ماحول کو تبدیل کرنا بہتر ہوتا ہے۔ بغیر کسی کو تکلیف دیے گھر تبدیل کرنے کا فیصلہ زندگی میں سکون اور خوشی لا سکتا ہے۔

بچوں کی تعلیم اور تربیت میں سکول کا کردار بہت اہم ہے۔ اگر سکول کی انتظامیہ، بچوں کی کارکردگی یا ان کی گرومنگ پر سوالات اٹھتے ہیں تو تنقید کرنے کے بجائے سکول بدل دینا ایک اچھا انتخاب ہے۔ اس طرح ناصرف بچوں کی تعلیم و تربیت بہتر ہو گی بلکہ سکول کے ساتھ تعلقات بھی خوشگوار رہیں گے۔

محلے یا گاؤں کے حالات بعض اوقات ہمارے معیار پر پورے نہیں اترتے۔ ایسے ماحول میں جہاں لوگوں کے رویے اور خیالات ہمارے لئے موزوں نہ ہوں، وہاں نئی جگہوں کی تلاش ایک بہترین فیصلہ ثابت ہو سکتی ہے۔ نئے اور موزوں ماحول میں رہنا زندگی میں سکون اور خوشحالی لاتا ہے۔

تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

کام کی جگہ پر فٹ نہ ہونا ایک عام مسئلہ ہے۔ اگر آپ چاپلوسی نہیں کر سکتے اور اس کے بغیر ترقی ممکن نہیں تو بہتر ہے کہ آپ لڑائی جھگڑے سے بچتے ہوئے دوسری نوکری کی تلاش کریں۔ یہ فیصلہ آپ کی پیشہ ورانہ زندگی میں بہتری کے لئے ضروری ہے۔

شادی شدہ زندگی میں ذہنی ہم آہنگی کا نہ ہونا ایک بڑا مسئلہ ہو سکتا ہے۔ مگر بجائے لڑائی جھگڑے کے مل بیٹھ کر بات چیت کرنا، اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنا اور کچھ غلطیاں پارٹنر سے منوانا زندگی میں بہتری کی گنجائش پیدا کرتا ہے۔ اس طرح کے فیصلے ناصرف شادی شدہ زندگی کو خوشگوار بناتے ہیں بلکہ دونوں پارٹنرز کے درمیان محبت اور احترام کو بھی بڑھاتے ہیں۔

بچوں نے اپنی زندگی خود جینے کا فیصلہ کیا ہے تو انہیں برا اور اچھا سمجھائیں۔ ان پر اپنی مرضی مت تھوپیں چاہے وہ شادی ہو، محبت ہو یا پھر کیرئیر منتخب کرنے، سکول، کالج، یونیورسٹی کے انتخاب کی بات ہو۔ انہیں زمینی حقائق سے بہرہ ور کریں اور ان کے حال پر چھوڑ دیں۔ یہ فیصلہ آپ اور آپ کے بچوں کے لئے دور رس ہو گا اور دونوں جانب کسی کو پچھتاوا بھی نہیں ہو گا۔

اسی طرح بہت سے فیصلے ہیں، بہت سے قدم اٹھانے ہوتے ہیں وہ آج یا کل اٹھانے ہی ہیں تو اس بارے میں سوچنے سے بہتر ہے کہ حل نکالیں۔ گو کہ زندگی میں فیصلے کرنا آسان نہیں ہوتا مگر صحیح وقت پر صحیح فیصلہ کرنا زندگی میں انقلابی تبدیلیاں لاتا ہے۔ ہر مسئلے کا حل موجود ہوتا ہے، بس ہمیں صبر، سمجھداری اور حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے درست فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔ یہی فیصلے ہماری زندگی کی کہانی کو خوشی اور سکون سے بھر دیتے ہیں۔ تو ان فیصلوں کے بارے میں سوچیں اور اپنی زندگی کو خوشگوار بنائیں کیونکہ زندگی ایک بار ملتی ہے اور اسے زندگی کے حق کی طرح ادا کریں۔ خود بھی جئیں اور دوسروں کو بھی جینے دیں یعنی دوسروں کی زندگیوں میں ٹانگ نہ اڑائیں۔

مصنف کالم نگار، فیچر رائٹر، بلاگر، کتاب 'صحافتی بھیڑیے' کے لکھاری اور ویمن یونیورسٹی صوابی میں میڈیا سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔