پی ڈی ایم کا حکومت کیخلاف لانگ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ، تمام توجہ تحریک عدم اعتماد پر مرکوز کی جائیگی

پی ڈی ایم کا حکومت کیخلاف لانگ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ، تمام توجہ تحریک عدم اعتماد پر مرکوز کی جائیگی
نہ مارچ ہو گا، نہ ہی دھرنا، پی ڈی ایم کا حکومت کیخلاف لانگ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت مخالف اتحاد نے لانگ مارچ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پی ڈی ایم نے اپنی تمام توانائیاں حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر صرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اسی لیے حکومت کے خلاف نہ لانگ مارچ کیا جائے گا، نہ ہی دھرنا ہو گا۔

حکومت مخالف لانگ مارچ کی تیاریوں کی ذمے داری اسٹیئرنگ کمیٹی کو سونپی گئی تھی، تاہم اب اسٹیئرنگ کمیٹی نے بھی لانگ مارچ کی تیاریوں کو ترک کر دیا ہے۔ دوسری جانب جمعرات کو مولانا فضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرادری کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات میں ملکی سیاسی صورت حال اور عدم اعتماد کی تحریک پر مشاورت ہوئی، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف ملاقات کے دوران بذریعہ فون تمام مشاورت میں شریک رہے۔

اعلامیہ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے درمیان مسلسل مشاورت جاری ہے، عدم اعتماد سے متعلق قانونی ماہرین کی رائے بھی آچکی ہے، عدم اعتماد کا ڈرافٹ تیار ہوچکا ہے، جس پر ملاقات میں مشاورت ہوئی۔

اعلامیہ کے مطابق عدم اعتماد کی حتمی تاریخ کا تعین جو جمعرات کو ہونا تھا شہباز شریف کی علالت کے باعث اب آئندہ ایک دو روز میں ہوگا۔ اس حوالے سے مولانا فضل الرحمن کا کہنا ہے کہ ہم حتمی آخری اقدام پر پہنچ چکے ہیں،اپنے ممبران کو بحفاظت پارلیمنٹ رازداری کے ساتھ پہنچائیں گے،اپنے ملک کے اداروں سے ہی نہیں اسلامی برادری سے بھی کہوں گا، کوئی ملک اب عمران خان کو پاکستان کا نمائندہ مانیں اور نہ ان کو وزیراعظم کی حیثیت دیں۔

قوی امکان ہے اتحادی ہمارے ساتھ ہوں گے، بہار آئے نہ آئے خزاں کا جانا ضروری ہے۔