پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار شہباز شریف پاکستان کے 24 ویں وزیراعظم بن گئے۔
شہباز شریف اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 24ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے تھے۔شیڈول کے مطابق حلف برداری کی تقریب آج سہ پہر 3 بجے ایوان صدر میں ہوگی، جس کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نومنتخب وزیراعظم سے عہدے کا حلف لیں گے۔
قومی اسمبلی میں منتخب شہباز شریف کو ملک کے وزیراعظم کی سکیورٹی دے دی گئی۔ وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کیلئے دعوت نامے ارسال کردیے گئے۔ آرمی چیف اور دیگر سروسز چیف وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔ وزرائے اعلیٰ، گورنرز اور نگران وزیراعظم بھی حلف برداری تقریب میں شرکت کریں گے۔
نامزد صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب کے دعوت نامے بھیجے گئے۔
ن لیگ کے پارٹی عہدیدار اور دیگر بھی وزیراعظم کی حلف برداری تقریب میں شریک ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز (3 مارچ کو) 16 ویں قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر ایاز صادق کی زیرِ صدارت ایک گھںٹے کی تاخیر سے 12 بجے شروع ہوا۔ خصوصی اجلاس کے دوران وزارت عظمیٰ کے عہدے کیلئے ہونے والے انتخاب میں شہباز شریف وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 24ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے تھے۔اجلاس کے آغاز پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سپیکر کی ڈائس کے سامنے احتجاج اور نعرے بازی کی جبکہ ن لیگ کے ارکان نے گھڑی چور کے نعرے لگائے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
وزیراعظم کے انتخاب کے لیے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے امیدوار شہباز شریف اور سنی اتحاد کونسل کے عمر ایوب کے درمیان مقابلہ ہوا۔ شہباز شریف کو 201 ووٹ ملے۔ جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار عمر ایوب خان نے 92 ووٹ حاصل کیے۔قومی اسمبلی کے 336 کے ایوان میں وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 169 ووٹ درکار تھے۔
ن لیگ کے صدر شہباز شریف کو پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم پاکستان، ق لیگ، استحکام پاکستان پارٹی اور مسلم لیگ ضیا نے ووٹ دیے۔شہباز شریف کو سات جماعتوں کی حمایت حاصل تھی۔
مولانا فضل الرحمان کی جے یو آئی ف نے وزارت عظمیٰ کے انتخاب میں کسی کو ووٹ نہیں دیا اور انتخاب کے موقع پر جے یو آئی کے اراکین ایوان سے باہر چلے گئے۔ محمود خان اچکزئی نے عمر ایوب کو ووٹ دیا جبکہ سردار اخترمینگل ایوان میں اکیلے بیٹھے رہے اور اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا۔
وزارت عظمی کے انتخابی عمل کے دوران پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ، سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے سپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کیے رکھا اور نعرے بازی کرتے رہے جبکہ ن لیگی ارکان نے بھی جوابی کارروائی کرتے ہوئے۔ گھڑیاں لہرا کر نعرے لگائے۔
خیال رہے کہ نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کو انتخاب سے قبل ہی وزیراعظم کی سکیورٹی فراہم کر دی گئی تھی۔ شہباز شریف مکمل سکیورٹی حصار میں پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے تھے جہاں انہوں نے اتحادی جماعتوں کے اراکین کے اعزاز میں ناشتے کا اہتمام کر رکھا تھا۔