پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع کوٹلی کی تحصیل نکیال میں کرپشن کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر اور پٹواریوں کا گٹھ جوڑ سامنے آ گیا۔ حال ہی میں پروفیسر عثمان نذیر جو کہ سرکاری کالج میں پڑھاتے ہیں انھوں نے سوشل میڈیا پر لکھا کہ پٹواری اظہر شاہ نامی آدمی اُن سے رشوت طلب کر رہا ہے اور کام نہیں کر رہا۔ اُن کی اس پوسٹ کے بعد بُہت سے لوگوں نے پٹواریوں کی کرپشن کے واقعات لکھنے شروع کیے۔
اسسٹنٹ کمشنر سردار عُمر فاروق نے واقع کا فوری نوٹس لیتے ہوئے دونوں فریقین کو 4 مئی کو طلب کر رکھا تھا۔ اس معاملے پر نکیال کی ایک سیاسی تنظیم سماج بدلو تحریک نے بھرپور آواز اٹھائی اور اس تحریک سے مُنسلک وکلا نے اس کیس کی مفت قانونی پیروی کرنے کا بیڑا اٹھایا۔
اس سلسلے میں سماج بدلو تحریک نے سوشل میڈیا پر بھی اس مسئلے کو خوب اجاگر کیا۔ گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر، سردار عُمر فاروق نے سماج بدلو کے راہنما شاہنواز علی شیر جو کہ امیدوار اسمبلی بھی ہیں، انھیں اپنے دفتر میں طلب کیا اور اس معاملے سے پیچھے ہٹنے کا کہا۔ جب وہ نہ مانے تو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی اور انتہائی غیر مناسب رویے سے بات بھی کی۔ اسسٹنٹ کمشنر نے انکی کرپشن بے نقاب کرنے والے شاہنواز کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا کہ میں تحریک کو ختم کر دوں گا اور تمام لوگوں کو وہاں پہنچا دوں گا جہاں سے نکلنا ناممکن ہے۔
جس کے بعد شاہنواز علی شیر و دیگر نے اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف مقدمہ بھی درج کروانے کی درخواست دے دی ہے اور مقدمہ درج بھی کیا جاچکا ہے تاہم پولیس ایف آئی آر کی کاپی دینے سے انکار کر رہی ہے۔
اہل علاقہ اور سول سوسائٹی کی مختلف تنظیموں نے اسسٹنٹ کمشنر کے رویے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیرِ اعظم آزاد کشمیر سے اپیل کی ہے کہ وہ واقع کا نوٹس لیتے ہوئے، اسسٹنٹ کمشنر کو معطل کیا جائے۔