ٹویٹر پر جاری عمران خان کے نام اپنے ویڈیو پیغام میں عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ خان صاحب میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ نے اراکین قومی اسمبلی کو غدار قرار دیدیا ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم میں سے کوئی بھی غدار نہیں ہے۔
عامر لیاقت حسین کا کہنا تھا کہ مجھے تو دل کی تکلیف تھی، میں تو ووٹنگ کے عمل میں شرکت کیلئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہی نہیں ہو سکا لیکن اس کے باوجود آپ نے مجھ کو بھی غدار قرار دیدیا۔
انہوں نے عمران خان کو ''غدار'' قرار دیتے ہوئے کہا کہ کل تک میں تمہارے ساتھ تھا لیکن اب میں تمہارے خلاف ووٹ دوں گا۔ میں آج ان کیساتھ کھڑا ہوں جو لوگ غدار نہیں ہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی نے الزام عائد کیا کہ عمران خان تم نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو عہدے سے ہٹانے کوشش کی۔ میں اس بات کا گواہ ہوں کہ تم نے مجھے بلا کر یہ بات کی تھی اور کہا تھا کہ میں جنرل باجوہ کو ہٹانے والا ہوں۔
https://twitter.com/AamirLiaquat/status/1511365126112563203?s=20&t=T5CYmPBxX4FehNhyEHhtNQ
عامر لیاقت نے کہا کہ میں عمران خان تمہاری اور بھی بہت سی باتیں جانتا ہوں، جنھیں اگر میں نے بتا دیا تو بڑی قیامت آ جائے گی۔ میں چپ بیٹھا ہوں لیکن تمہاری طرح نہیں ہوں جو ٹیلی وژن پر آ کر راز کھولتا پھرے۔
انہوں نے کہا کہ میں تمہاری طرح نہیں ہوں جو جعلی خط لہرا لہرا کر جھوٹے الزام عائد کرتا ہے۔ یہ خط جعلی ہے جو امریکا میں تعینات سفیر اسد سے لکھوایا گیا۔ اس سازش میں شاہ محمود قریشی بھی شریک تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ تم نے فوج میں بغاوت کرانے کی کوشش کی۔ تم نے کوشش کی کہ ایک کور کمانڈر کو لا کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو عہدے سے ہٹا دو۔ ہٹا کر دکھائو، تمہارا باپ بھی ان کو نہیں ہٹا سکتا۔
عامر لیاقت حسین نے سخت غصے میں بنائی گئی اپنی ویڈیو میں کہا کہ ایوان صدر میں جو دندان ساز بیٹھا ہوا ہے، اس سے کہو کہ الٹے سیدھے احکامات جاری کرنا چھوڑ دے۔ میں آج خاص طور پر بات کہنا چاہتا ہوں کہ جس کی سیاست کو ہم ہمیشہ برا بھلا کہتے رہے، وہ سیاست کی سب سے بڑی بیماری نہیں بلکہ آصف علی زرداری سب سے بڑی بیداری بن کر سامنے آیا ہے۔