سینئیر صحافی و تجزیہ کار عمران یعقوب نے جی این این کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ ملک کے موجودہ کشیدہ سیاسی حالات میں راولپنڈی کے طاقتور حلقوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری سے رابطہ کیا ۔
رابطے کے دوران آصف زرداری سے کہا گیا کہ ملک میں سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔ اس رابطے کے بعد آصف زرداری نے سیاسی رہنماؤں سے رابطے بھی کیے ہیں۔ راولپنڈی کے طاقتور حلقوں سے رابطہ ہونے کے بعد سابق صدر نے نواز شریف سے 4 مرتبہ جبکہ مولانا فضل الرحمن سے 7 مرتبہ رابطہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کی جانب سے نواز شریف اور مولانا فضل الرحمن کو قائل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بند گلی کی جانب نہ بڑھا جائے۔ عمران خان حکومت مسئلہ ہے تو اس سے جان چھڑوانے کے لیے عدم اعتماد تحریک کا سہارا لیتے ہیں، اسمبلیوں سے استعفے نہ دیے جائیں، سب سے پہلے پنجاب میں عدم اعتماد تحریک لے آتے ہیں۔
https://twitter.com/gnnhdofficial/status/1334917413809303553
اسی پروگرام میں عمران یعقوب نے مزید کہا کہ چودھری نثار علی خان نے مریم نواز کی غیر موجودگی میں ڈیڑھ گھنٹہ تک شہباز شریف سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں چودھری نثار نےشہباز شریف کو بتایا کہ مسلم لیگ کی سیاست ختم نہیں ہوئی ، اور یہ دوبارہ اسی صورت میں بحال ہو سکتی ہے اگرمسلم لیگ ن اپنے بیانے پر نظر ثانی کرے اور مریم نواز کو بیانیے میں لچک پیدا کرنا ہوگی۔
عمران یعقوب کے مطابق مریم نواز ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ملاقات میں اسی موضوع پر گفتگو کی گئی جس میں شہباز شریف نے کہا کہ پارٹی پالیسی نواز شریف کی ہی چلے گی مگر ہمیں استعفوں کی آپشن پر نہیں جانا چاہئیے۔ شہباز شریف نے مریم نواز سے کہا کہ اتنا آگے نہیں جانا چاہئیے کہ واپسی کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔