'چیف جسٹس کا کُلی اختیار ججز تعیناتی کے عمل کو متنازعہ بناتا ہے'

عمران خان کے خلاف عدت جیسے چھوٹے چھوٹے کیسز تو بڑی شدومد کے ساتھ بنائے گئے مگر پی ڈی ایم حکومت نے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ نہ کروانے والے معاملے سے نہ جانے کیوں صرف نظر برتا حالانکہ سپریم کورٹ کے ایک جج صاحب بھی فیصلہ سنا چکے ہیں کہ یہ غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

'چیف جسٹس کا کُلی اختیار ججز تعیناتی کے عمل کو متنازعہ بناتا ہے'

پاکستان میں عام طور پر انتخابات سے پہلے ہی پیش گوئی کی جا سکتی ہے کہ کون سی پارٹی جیتے گی۔ اس مرتبہ بھی بہت بڑا سرپرائز نہ ہوا تو انتخابات کے حوالے سے جو پیش گوئی کی جا رہی ہے وہی سچ ثابت ہو گی۔ العزیزیہ کیس کے علاوہ نواز شریف کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ججز کی تعیناتیوں کا عمل شفاف اور منصفانہ بنانے کی ضرورت ہے، چیف جسٹس کو کُلی اختیارات حاصل نہیں ہونے چاہئیں۔ یہ کہنا ہے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا عمران خان کو الیکشن کے لیے نااہل ہی رکھا جائے گا تاہم چونکہ پی ٹی آئی پر پابندی نہیں لگی تو عمران خان الیکشن کے دوران پس پردہ پارٹی چیئرمین کے اختیار استعمال کرتے رہیں گے۔ اکبر ایس بابر کو پی ٹی آئی کے اندر وہ سپورٹ حاصل نہیں جو عمران خان کو ہے۔ موجودہ حالات میں وہ پی ٹی آئی کے لیے کوئی خطرہ نہیں بن سکتے۔

عبدالقیوم صدیقی کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل عدالتوں میں ججز کی تعیناتیوں کے لیے طریقہ کار طے کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اب چیف جسٹس کے علاوہ جوڈیشل کمیشن کے باقی ارکان بھی ججز کو نامزد کر سکیں گے۔ عمران خان کے خلاف عدت جیسے چھوٹے چھوٹے کیسز تو بڑی شدومد کے ساتھ بنائے گئے مگر پی ڈی ایم حکومت نے عدم اعتماد کی تحریک پر ووٹنگ نہ کروانے والے معاملے سے نہ جانے کیوں صرف نظر برتا حالانکہ سپریم کورٹ کے ایک جج صاحب بھی فیصلہ سنا چکے ہیں کہ یہ غداری کے زمرے میں آتا ہے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔