سوشل میڈیا پر گلوکار بلال سعید کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں وہ ایک مرد اور ایک خاتون کے ساتھ مار پیٹ کرتے ہوئے نظر آئے۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے دونوں فریقین آپس میں جھگڑ رہے ہیں اور گلوکار، خاتون سے بھی الجھتے نظر آئے جنہوں نے جوابی کارروائی بھی کی۔
وائرل ویڈیو میں پنجاب پولیس کی ایلیٹ سیکیورٹی یونٹ 'ڈالفن فورس' کے اہلکار بھی موجود ہیں جو فریقین کو روکنے کی کوشش کرتے نظر آرہے ہیں. گزشتہ روز 5 فروری کو سامنے آنے والی یہ ویڈیو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
جہاں سوشل میڈیا صارفین نے بلال سعید کی اس ویڈیو پر حیرانی کا اظہار کیا تو کچھ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ مذکورہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد کچھ صارفین کی جانب سے یہ بھی کہا گیا کہ جن سے جھگڑا ہوا وہ شاید بلال سعید کے مداح ہیں۔
رپورٹ کے مطابق بلال سعید جس شخص کے ساتھ مار پیٹ کررہے ہیں وہ ان کا چھوٹا بھائی اور وہاں موجود خاتون ان کی بھابھی ہیں۔ مزید کہا گیا کہ دونوں بھائیوں کے مابین کسی معاملے پر اختلاف کی وجہ بعد میں مار پیٹ تک جاپہنچی تھی جس کے بعد بلال سعید کے پڑوسیوں نے ڈولفن فورس کو بلایا جو معاملہ حل کرنے کی کوشش کرتے نظر آئے۔
رپورٹ کے مطابق گلوکار کے چھوٹے بھائی نے اس واقعے پر بلال سعید کے خلاف مقامی پولیس تھانے میں شکایت بھی درج کروائی تھی، جس کے بعد دونوں فریقین کو صلح کروانے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔
مزید کہا گیا کہ دونوں بھائیوں نے آپس میں صلح کرلی تھی اور معاملہ حل ہوگیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک ماہ بعد ویڈیو سامنے آنا بہت عجیب ہے، افواہوں کے مطابق یہ پبلسٹی کی کوشش ہے جبکہ دیگر کے مطابق بلال سعید کے پڑوس میں موجود ملازمین نے ویڈیو بنائی تھی جبکہ مالکان شہر سے باہر تھے جب وہ واپس آئے تو ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئی۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد بلال سعید سے متعلق ہیش ٹیگ بھی ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا تھا اور صارفین کی جانب سے مختلف سوالات کیے جارہے تھے۔
بعدازاں گلوکار بلال سعید کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر پر مختلف بیانات بھی جاری کیے گئے۔
فیس بک پیج پر بلال سعید نے اپنے گھر کی ویڈیو شیئر کی جس میں ان کے گھر کا سامان بکھرا ہوا ہے اور کچھ ٹوٹ پھوٹ کا شکار بھی ہے۔
ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا کہ جو کچھ میں نے برداشت کیا یہ اس کی صرف ایک جھلک ہے، میں نے کبھی اس حوالے سے بات نہیں کی۔
بلال سعید نے لکھا کہ لوگوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ مشہور ہونا اعزاز نہیں بلکہ اصل میں کبھی کبھار یہ ایک مسئلے کی وجہ بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ تشدد چاہے مرد پر ہو یا عورت پر غلط ہے لیکن خود اور اپنے پیاروں کا تحفظ میرا حق ہے اگر مجھے جسمانی اور زبانی طور پر نقصان پہنچایا اور دھمکایا جائے۔ بلال سعید نے مزید لکھا کہ اس جھگڑے پر مجھے کوئی فخر نہیں ہے لیکن میں انسان ہوں اور جو ٹارچر میں نے برداشت کیا یہ اس کا ردعمل تھا۔
انہوں نے مداحوں سے معذرت بھی کی کہ اور کہا کہ میں تشدد کی حمایت یا اسے فروغ نہیں دیتا۔
بلال سعید نے ٹوئٹس بھی کیں اور کہا کہ صنف سے قطع نظر ہر انسان کو وقار اور سلامتی کے ساتھ زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے لکھا کہ میں امن کا ماننے والا ہوں اور جب بھی کسی کی جانب سے بارہا امن غارت کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تو میں اپنی حدود قائم کرلیتا ہوں۔
بلال سعید نے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ جب بار بار کسی شخص کے وقار پر حملہ کیا جائے تو بدقسمتی سے اس کے پاس سوائے ردِ عمل کے کوئی اور راستہ نہیں بچتا۔
https://twitter.com/Bilalsaeedmusic/status/1357350992749158400