لندن میں موجود مختلف میڈیا نمائندوں کے مطابق شہباز شریف کے ڈیلی میل پر ہتک عزت کے دعوے میں برطانوی عدالت میں ڈیلی میل کے وکلا نے یہ تسلیم کیا ہے کہ شہباز شریف کے خلاف چھاپی گئی خبر میں ان پر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات مفروضوں پر مبنی تھے۔ جبکہ یہ بات عدالت کے جج نے بھی تسلیم کی ہے اور اس پر آبزرویشن جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہبازشریف کے ڈیوڈ روز اور برطانوی اخبار ڈیلی میل پر ہتک عزت کے دعوے کی سماعت شروع ہوئی۔
عدالت کے جسٹس میتھیو نکلین نے آبزرویشن دی کہ اخبار کے مضمون میں لکھے گئے الفاظ شہباز شریف کی ہتک عزت کا باعث تھے۔
ڈیلی میل کے وکلا نے کہا کہ ڈیلی میل نے شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کا براہ راست الزام نہیں لگایا، شہباز شریف پر تفصیلی شواہد کافی حد تک مفروضوں پر مبنی تھے لیکن ان کی بنیاد ان کا پرتعیش گھرہے۔
شہباز شریف کے وکلا کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کا مضمون جھوٹ پر مبنی تھا، شہباز شریف نے ایک روپے کی بھی کرپشن نہیں کی۔
سائمن شیرون کیو سی نے کہا کہ عمران علی یوسف نے کوئی کرپشن نہیں کی، ڈیلی میل نے بے بنیاد الزامات لگائے، عمران علی پر یہ الزامات، شہباز شریف کا رشتہ دار ہونے کی وجہ سے لگائے گئے۔
لندن میں مقیم پاکستانی صحافی سید کوثر کاظمی نے اپنے یو ٹیوب ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ جسٹس نکلین کا کہنا تھا کہ مضمون میں لگائےگئےمنی لانڈرنگ اورفراڈ کےالزامات سنجیدہ نوعیت کےہیں۔ مضمون میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ ہوئی ہے، مضمون میں کہا گیا کہ متاثرین میں برطانوی ٹیکس دہندگان بھی شامل ہیں۔ لیکن اس حوالے سے کچھ ٹھوس شواہد سے ثابت نہیں ہوتا۔
یاد رہے کہ میڈیا میں اس حوالے سے متضاد اطلاعات پائی گئیں کہ آیا یہ کیس شہباز شریف جیت گئے یا یہاں تک کہ اس کیس کا کوئی فیصلہ ہوا بھی یا نہیں۔ تاہم ابھی تک مصدقہ اطلعات یہی ہیں کہ اس کیس کی سماعت ابھی جاری ہے۔