نگران وزیر اطلاعات و پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ وزیر نے سندھ کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما ڈاکٹر عاصم، ایم کیو ایم-پی کے رہنما بابر غوری اور ایم کیو ایم لندن کے سربراہ الطاف حسین سے لندن میں ملاقاتیں کی ہیں۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس، جسے پہلے ٹویٹر کے نام سے جانا جاتا تھا، پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں نگران وزیر مرتضیٰ سولنگی نے کہا، "میں اپنی زندگی میں نہ تو ڈاکٹر عشرت العباد اور نہ ہی ڈاکٹر بابر غوری سے ملا ہوں اور نہ ہی میں نے ان سے کبھی کسی ذریعے سے بات کی ہے۔ آخری بار جب میں نے ڈاکٹر عاصم کو 2013 میں دیکھا تھا۔ آخری بار جب میں 2012 میں دبئی گیا تھا۔ تب سے میری ڈاکٹر عاصم سے فون پر بھی بات نہیں ہوئی۔ میں نے اپنی زندگی میں کبھی الطاف حسین کا انٹرویو نہیں کیا۔ میں نے مئی 2023 کے بعد برطانیہ کا سفر بھی نہیں کیا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
I have neither met Dr Ishratul Ibad and Dr Babar Ghauri in my life nor have I talked to them over any medium of communication ever. Last time I saw Dr Asim was way back in 2013. Last time I visited Dubai was in 2012. I haven’t talked to Dr Asim even on phone since then.
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) February 5, 2024
I have… https://t.co/7IYpoXxqc8
دریں اثناء ڈاکٹر عشرت العباد نے بھی لندن میں مرتضیٰ سولنگی، ڈاکٹر عاصم اور بابر غوری کی الطاف حسین سے ملاقات کی تردید کی ہے، جیسا کہ ایم کیو ایم پاکستان نے کل ایک پریس کانفرنس میں ’من گھڑت‘ آڈیو نشر چلا کے الزام لگایا تھا۔
ڈاکٹر عشرت نے کہا کہ ایم کیو ایم پی کو غیر ذمہ دارانہ الزامات یا عوامی بیانات سے گریز کرنا چاہیے۔ گورننس، سیاسی ہم آہنگی اور اپنی قیادت کو بہتر بنانے پر توجہ دینی چاہیے۔