گوادر میں صحافیوں کی لڑائی، اینکر پرسن ارشد شریف کا صحافی صدیق جان پر تشدد

گوادر میں صحافیوں کی لڑائی، اینکر پرسن ارشد شریف کا صحافی صدیق جان پر تشدد
اتوار کو بلوچستان کے شہر گوادر میں صحافیوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جہاں انہیں ملٹری اور سول حکام کی جانب سے سی پیک کے زیر انتظام مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کرایا گیا۔ اس دوران گوادر میں دو صحافیوں میں لڑائی کا واقعہ پیش آیا جہاں اطلاعات کے مطابق اینکر پرسن ارشد شریف نے صحافی صدیق جان پر بدترین تشدد کیا۔

تفصیلات کے مطابق معروف اینکر پرسن ارشد شریف نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر نوجوان صحافی صدیق جان کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔ معروف اینکر پرسن کے ساتھیوں نے صدیق جان کی ٹانگیں اور بازو پکڑے لیے، جب کہ ارشد شریف نے نوجوان پر گھونسوں کی برسات کر دی۔ اینکر پرسن ارشد شریف، عدیل راجہ اور ان کے ٹیم ممبرز کے صحافی صدیق جان پر تشدد کے دوران ان کا موبائل فون بھی توڑ ڈالا گیا۔

صدیق جان اور ارشد شریف کے درمیان کافی عرصے سے سوشل میڈیا پر چپقلش چل رہی تھی۔ گوادر میں صدیق جان اور ارشد شریف کا سامنا ہوا تو ارشد شریف، ان کے پروگرام پاور پلے کے پروڈیوسر عدیل راجہ اور ان کی ٹیم کے دو افراد نے صدیق جان پر حملہ کر دیا۔ ارشد شریف اور ان کے ساتھیوں نے صدیق جان کو نیچے گرا کر گھونسوں اور لاتوں سے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

موقع پر موجود ذرائع کے مطابق صدیق جان کو شدید چوٹیں آئی ہیں اور وہ زخمی ہیں۔ گوادر سے اردو پوائنٹ کے ذرائع کے مطابق عدیل راجہ اور ان کے دو اور ساتھیوں نے صدیق جان کے بازو اور ٹانگیں پکڑے رکھیں اور ارشد شریف خود صدیق جان کو مارتے اور غلیظ گالیاں دیتے رہے۔ ارشد شریف اور اس کے ساتھیوں نے صدیق جان پر تشدد کے ساتھ ان کا موبائل فون بھی توڑ دیا۔ جس کی وجہ سے صدیق جان کا مؤقف ابھی سامنے نہیں آ رہا۔
دوسری جانب معروف اینکر پرسن اسد اللہ خان نے اس واقعے کے حوالے سے بتایا کہ دونوں صحافیوں کی سوشل میڈیا پر پہلے ہی سے کافی تکرار ہو چکی ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیا- واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے گوادر دورے سے پہلے صحافیوں کی ایک بڑی تعداد گوادر میں موجود تھی جہاں ان کو ملٹری اور سول حکام کی جانب سے سی پیک کے زیر انتظام مختلف ترقیاتی منصوبوں کا دورہ کرایا جا رہا تھا